ستمبر2018ء تا ستمبر2019ء مجموعی طور پر81 ہزار 344 ایف آئی آرز درج کی گئیں

ہفتہ 19 اکتوبر 2019 18:15

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2019ء) آئی جی سندھ ڈاکٹرسید کلیم امام کے واضح احکامات پر سندھ پولیس جرائم کے خلاف انتہائی مستعدی سے سرگرم عمل ہے جبکہ پولیس اپنے مجموعی امور واقدامات میں مفاد عامہ اور ہر سطح پر عوام دوست ماحول کے فروغ کو بھی ترجیح دے رہی ہے۔ شہریوں کی شکایات پر ایف آئی آرز کے اندراج کے حوالے سے آئی جی سندھ کی تھانہ سپروائزری افسران کو رہنما ہدایات کے نتیجے میں مذکورہ دورانئے کے دوران ایف آئی آرز کے اندراج میں23 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ہفتہ کو جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ستمبر2018ء تا ستمبر2019ء مجموعی طور پر81 ہزار 344 ایف آئی آرز درج کی گئیں جبکہ ستمبر سال 2017ء اور 2018ء کے مذکورہ دورانیئے میں 65 ہزار 945 ایف آئی آرز درج ہوئی تھیں۔

(جاری ہے)

آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے ہدایت کی ہے کہ عوام دوست پولیسنگ اور بہترین و مؤثر انٹیلی جینس کی بدولت جرائم پیشہ عناصر اور ان کے گروہوں کی بیخ کنی کی جائے، گرفتار ملزمان کی شناخت اور ان کے خلاف درج مقدمات کی معلومات کے لئے ضلعی کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم سے استفادہ کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ سندھ کے 30 تمام ضلعوں میں یہ نظام کام کررہا ہے، سندھ کی19جیلوں میں بھی کریمنل ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم موجود اور قابلِ عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی تین جیلوں میں بھی یہ سسٹم جلد کام شروع کردے گا جبکہ ملزمان کے آن لائن ڈیٹا شیئرنگ کے لئے پنجاب، سندھ اور بلوچستان اس نظام کے تحت باہم منسلک ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں