گیس کا شعبہ عوام کے لئے مصیبت بن رہا ہے،قیصر خان داؤد زئی

ہفتہ 26 ستمبر 2020 22:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2020ء) ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر قیصر خان دائودزئی نے کہا ہے کہ گیس کا شعبہ عوام اور کاروباری برادری کے لئے مصیبت بن رہا ہے۔ اس شعبہ کا گردشی قرضہ 250 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے اور اگر اصلاحات کو نظر انداز کیا جاتا رہا تو یہ بھی بجلی کے شعبہ کی طرح ملکی وسائل پرایک بڑا بوجھ بن جائے گا۔

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی عوام اور کاروباری برادری کو گیس کے بڑے شارٹ فال کا سامنا کرنا ہو گا جس سے نمٹنے کے لئے ابھی سے اقدامات کی ضرورت ہے۔قیصر خان دائودزئی نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ایل این جی درامد کی جائے جبکہ عوام کو سستی گیس کے لئے نجی شعبہ کو بھی کام کرنے دیا جائے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ گیس کے ذخائر میں سالانہ نو فیصد کمی ہو رہی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے سابقہ حکومت نے نجی شعبہ کو گیس درامد کرنے کی اجازت دی تھی مگر گیس بیوروکریسی اسے کام نہیں کرنے دے رہی ہے جس سے بہت سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں جبکہ ایل این جی کے شعبہ میں دلچسپی رکھنے والی بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی بددل ہو گئی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت جی آئی ڈی سی کے مسئلہ کا قابل قبول حل نکالے ورنہ جہاں معیشت کے بہت سے شعبے متاثر ہونگے وہیں کھاد کی قیمت میں زبردست اضافہ ہو جائے گا جس سے کمزور زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہو گا اور ملک میں فوڈ سیکورٹی کا مسئلہ مزید گھمبیر ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں