کراچی میں صفائی مہم ملازمین کو شریک کیے بغیر کبھی کامیاب نہیں ہوگی ،میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس

مطلوبہ نتائج کے حصول کیلئے ملازمین کے نمائندوں کو اعتماد میں لے کر ان کی تجاویز پر عمل کیا جائے، سید ذوالفقار شاہ

اتوار 25 اکتوبر 2020 19:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ، جنرل سیکریٹری ملک نواز نے کہا ہے کہ کراچی میں صفائی مہم اس وقت کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک کہ ملازمین اور ان کے نمائندوں کو اعتماد میں لے کر ان کی تجاویز پر عمل درآمد نہیں کرلیا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ صفائی مہم شروع تو کی گئی لیکن روٹین کا کچرہ بھی اٹھایا نہیں جاسکا۔

کچرہ اٹھانے اور ٹھکانے لگانے کے عمل میں کرپشن، بے قاعدگی اور نقاص حکمت عملی و ناتجربے کاری کے باعث سولڈ ویسٹ کے تحت کام کرنے والی چائنیز کمپنی سفید ہاتھی ثابت ہوئی ہے۔ کروڑوں روپیوں کے اخراجات کے باوجود عوام کو صفائی نظر نہیں آرہی ہے۔ سرکاری مشینری کو ناکارہ بناکر ورکشاپوں میں کھڑا کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

گھر گھر سے کچرہ اٹھانے کیلئے لوکل گورنمنٹ یوسی سیکریٹریز کے توسط سے ٹھیکے دینے کیلئے پیش کش وصول کررہی ہے۔

جس سے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ عملاً غیرفعال ہوکر صرف کچرہ کنڈیوں تک محدود ہوجائے گا اور عوام کو گھروں سے کچرہ اٹھانے کیلئے کم از کم 3 سو اور زیادہ سے زیادہ 2 ہزار روپے ماہوار ادا کرنا پڑے گا۔ اس ٹیکس سے ٹھیکیداروں کو ادائیگی کی جائے گی۔ اور شہر میں تین سطح پر کچرہ اٹھایا جائے گا۔ گھر گھر سے کچرہ اٹھانے کیلئے یوسی کا مقرر ہردہ ٹھیکیدار کچرہ اٹھاکر ڈسٹ بن تک پہنچائے گا وہاں سے چائنیز کمپنی جی ٹی ایس تک کچرہ لے جائے گی اور جی ٹی ایس سے لینڈ فل سائٹس تک کچرہ سولڈ ویسٹ کا مقامی ٹھیکیدار پہنچائے گا جبکہ لینڈفل سائٹ پر کچرے کو لیول کرنے کیلئے علیحدہ ٹھیکے دار ہوگا۔

انہوں نے چیف سیکریٹری سندھ سے اس سلسلے میں نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلدیہ جنوبی کے 62 ملازمین جو کہ سپریم کورٹ، ہائی کورٹ، سندھ سیکریٹریٹ، اسمبلی بلڈنگ، وزراء کے گھروں میں کام کرتے ہیں ان کو آج تنخواہ ادا کی گئی ہے اس کا بھی نوٹس لیا جائے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں