بیرونی قرضوں اور بھاری سود کی ادائیگی مالی صورت حال کیلئے بڑا چیلنج قرار،وزارت خزانہ کا معاشی شرح نمو میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کا دعوی

منگل 30 اپریل 2024 17:59

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2024ء) وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے دوران معاشی شرح نمو میں بہتری اور مہنگائی میں کمی کا دعوی کردیا۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ملکی معیشت کی ماہانہ اکنامک اپ ڈیٹ آئوٹ لک رپورٹ کے مطابق رواں ماہ مہنگائی 18.5 فیصد سے 19.5 فیصد کے درمیان جبکہ مئی 2024 میں مہنگائی مزید کم ہو کر 17.5 فیصد تک آنے کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق پہلی اور دوسری سہہ ماہی میں شرح نمو بالترتیب 2.5 فیصد اور 1 فیصد رہی۔رپورٹ میں بیرونی قرضوں اور بھاری سود کی ادائیگی کو مالی صورت حال کیلئے بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے۔وزارت خزانہ کے مطابق 8 ماہ میں مالی خسارہ 34.8 فیصد اضافے سے 3224 ارب روپے تک پہنچ گیا۔وزارت خزانہ نے کہاکہ پائیدار معاشی ترقی کیلئے مالی ڈسپلن یقینی بنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

وزارت خزانہ کے مطابق اس سال معاشی گروتھ معتدل اور اگلے سال زیادہ بہتر رہے گی، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مالی اور بیرونی شعبے میں بہتری آئی ہے، پہلی ششماہی میں زرعی شعبے میں 5 سے 8.6 فیصد بہتری آئی ہے تاہم بڑی صنعتوں کی کارکردگی ہدف کے مقابلے غیر تسلی بخش رہی۔رپورٹ کے مطابق 8 ماہ میں ٹیکس ریونیو 30 فیصد اضافے سے 6 ہزار 711 ارب روپے رہا، نان ٹیکس ریونیو میں دوگنا اضافہ ہوا اور یہ 2267 ارب روپے تک پہنچ گیا، 9 ماہ کے دوران برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی اور ترسیلات زر 0.9 فیصد اضافے سے 21 ارب ڈالر رہیں۔

اس عرصے کے دوران درآمدات 8 فیصد کمی سے 38.8 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، کرنٹ اکانٹ خسارہ 87.5 فیصد کمی سے 50 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، براہ راست سرمایہ کاری 9.7 فیصد کمی سے ایک ارب 9 کروڑ ڈالر رہی، جبکہ زرمبادلہ ذخائر 8 ارب ڈالر اور ایکسچینج ریٹ 278 روہے سے تجاوز کرگیا۔وزارت خزانہ کے مطابق ترقیاتی اخراجات میں کمی آئی ہے، پرائمری سرپلس میں بہتری آئی ہے، زرعی قرضوں میں 33.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ان کا حجم 1434 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

۔رپورٹ کے مطابق نجی شعبے کو قرض فراہمی میں 54 فیصد کمی ہوئی اور صرف 88.6 ارب روپے جاری کیے گئے۔رپورٹ میں آئی ایم ایف کے دوسرے اقتصادی جائزے اور 1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا گیا جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا مظہر قرار دیا گیا ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں