افغانستان کے تین صوبوں میں ڈھائی سو سے زیادہ سکول بند ہونے کی وجہ سے ایک لاکھ سے زیادہ بچے تعلیم کے زیور سے محروم

اتوار 15 جولائی 2018 14:20

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جولائی2018ء) افغانستان کے تین صوبوں میں ڈھائی سو سے زیادہ سکول بند ہونے کی وجہ سے ایک لاکھ سے زیادہ بچے تعلیم کے زیور سے محروم کردیئے گئے ہیں۔ حالیہ دنوں میں صوبہ لوگر کے ضلع محمد آغا میں مبینہ طورپرطالبان نے تقریباً40 سکول جبکہ ضلع پل عالم میں 15 سکول بند کردیئے۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم کے صوبائی سربراہ عبدالوکیل کلی وال کے حوالے سے افغان میڈیا نے بتایا ہے کہ ضلع پل عالم میں دو سکولوں کی عمارت کو آگ لگانے اور طالبان کی جانب سے دھمکیوں کے بعد ضلع میں مزید درجنوںسکول بھی بند کردیئے گئے اور اس طرح اب صوبہ لوگر کے دونوں اضلاع میں مجموعی طورپر سو سے زائد سکول بند ہوگئے ہیں جہاں ساٹھ ہزار سے زائد طلبہ و طالبات تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔

ادھر جنوبی صوبہ ہلمند میں گزشتہ دس سالوں سے 123 سکول بند پڑے ہیں جبکہ صوبہ تخار میں ماہ مئی سے 30 سکول بند کئے گئے ہیں۔ دریں اثناء رواں سال مئی میں شائع شدہ یونیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق افغانستان میں سات سال سے سترہ برس کی عمر کے تقریباً 17 لاکھ بچے سکول جانے کے قابل نہیں۔

متعلقہ عنوان :

کوہاٹ میں شائع ہونے والی مزید خبریں