فیملی منصوبہ بندی سینٹر کوہلو میں دو سال سے بنیادی ادویات ناپید ،مرد وخواتین کو مشکلات کا سامنا

جمعہ 26 نومبر 2021 19:40

کوہلو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 نومبر2021ء) محکمہ صحت ضلع کوہلو کے واحد خاندانی منصوبہ بندی سینٹر میں بنیادی ادویات ناپید ہونے سے مردو خواتین کو مشکلات کا سامنا ہے تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو کے واحد سرکاری فیملی پلاننگ سینٹر میں گزشتہ کئی عرصے سے ادویات ناپید ہیں جس کی وجہ سے شادی شدہ مرد و خواتین پرائیوٹ میڈیکل سینٹروں سے مہنگے داموں میڈیسن خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں فیملی پلاننگ سینٹر کوہلو کے باوثوق ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سینٹر میں گزشتہ دو سال سے فیمیلہ انجکشن ،اورائل پلز گولیاں سمیت دیگر بنیادی ادویات گزشتہ طویل عرصے سے سینٹر میں دستیاب نہیں ہیں جس کی وجہ سے ضلع میں سینکڑوں خاندانوں کو اپنے بچوں کی منصوبہ بند ی کے حوالے سے شدید مشکلات درپیش ہیں شہریوں اور خواتین نے بتایا کہ یوں تو صوبے میں صحت کے حوالے سے گزشتہ کئی سال سے ایمرجنسی نافذ ہے مگر المیہ یہ ہے کہ ضلع کے واحد فیملی پلاننگ سینٹر میں گزشتہ دو سال سے ادویات ہی نہیں ہیں اور جن شادی شدہ جوڑوں نے منصوبہ بندی کی تھی ادویات کے فقدان کے باعث ان کو کئی مسائل کا سامنا ہے جس سے صوبے میں صحت کے حوالے سے کئی سولات نے جنم لیا ہے کوہلو کے عوامی وسماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو،صوبائی وزیر صحت احسان شاہ ،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مر ی سے مطالبہ کیا ہے ضلع کے واحد خاندانی منصوبہ بندی کے سینٹر میں ادویات کے فراہمی کو فی الفور یقینی بنا یا جائے ۔

کوہلو میں شائع ہونے والی مزید خبریں