کوٹلی ،آگ سے بچائو میں استعمال ہونے والا سامان سٹاف میں تقسیم کردیا گیا

اپریل سی15 جولائی تک فائر سیزن ہے، جنگلات کوآگ سے بچانے کیلئے فائر بریک لائن پر کام، حساس جگہوں پر فائر کنٹرول پلان کا حصہ ہے،بریفنک

منگل 16 اپریل 2024 15:29

کوٹلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) ڈپٹی کمشنر سید نسیم عباس کی زیرصدارت فائر سیزن میں جنگلات کو آگ سے بچانے کے سسلسلہ میں‘‘فائر پروٹیکشن پلان’’اور اس پلان کے تحت تیاری کاجائزہ لینے کے لئے اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس میں منعقد ہوا جس میں ڈی ایف اوساجدندیم،ڈی ایف اوکوٹلی اکرم سبحانی،ڈی ایف اوسہنسہ ثمراقبال،اسسٹنٹ کمشنرکوٹلی چوہدری نعیم اختر،اسسٹنٹ کمشنرکھوئیرٹہ تنویرالالسلام،اسسٹنٹ کمشنردولیاجٹاں چوہدری محمداقبال،اسسٹنٹ کمشنرسہنسہ سہیل بشیر،اسسٹنٹ کمشنرچڑہوئی نزاکت حسین،اسسٹنٹ کمشنرنکیال قاضی وسیم،ڈی ایس پی سردارمحمدافتخار،اسسٹنٹ ڈائریکٹر اطلاعات شوکت علی ملک،ڈی ای او(زنانہ)سردارمحمدادریس خان،ڈی ای او(مردانہ)نعمان انجم،چیف آفیسرمیونسپل کارپوریشن چوہدری راشدمحمود،تحصیل مفتی حبیب اللہ،ایمرجنسی آفیسرریسکیو1122ماجدملک،ٹیکس آفیسرضلع کونسل شہزاداحمداور دیگرنے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈی ایف او اکرم سبحانی،ڈی ایف اوثمر عباس اور ڈی ایف او ساجد ندیم نے فائر سیزن میں جنگلات کو آگ سے بچانے کے تیار کئے گئے پلان پر فورم کو تفصیل سے بریف کیا۔انہوں نے بتایا کہ پندرہ اپریل سے پندرہ جولائی تک فائر سیزن ہے۔ جنگلات کوآگ سے بچانے کے لئے فائر بریک لائن پر کام کیاہے۔ حساس جگہوں پر فائر کنٹرول پلان کا حصہ ہے۔ کوٹلی کو دو زونز میں تقسیم کیا ہے ایک کوٹلی و کھوئیرٹہ اوردوسرا نکیال تیسرا سہنسہ پنجیڑہ ڈڈیال الگ زون ہے۔

پھر زونز (بلاکس)کو سب زونز میں تقسیم کیا گیاہے۔ کنٹرول روم بھی بنایا ہے۔ ایل او سی کیساتھ علاقوں میں جنگلات کو بچانے کے لئے آرمی کیساتھ میٹنگز شروع ہیں۔کیو آر فورس بھی بنائی ہے۔ مختلف پہاڑوں کی چوٹیوں پر چار واچ ٹاورز بنائے ہیں۔ جہاں سے آگ لگنے والے مقام فوری نظر آسکتے ہیں۔ فوری معلومات کے تبادلے و ایکشن کے لئے وٹس ایپ گروپ بنایاجارہا ہے۔

آگ سے بچائو میں استعمال ہونے والا سامان سٹاف میں تقسیم کردیا ہے۔ جس رقبہ سے آگ لگنے کا واقعہ ہو گا ذمہ داروں کے خلاف سمری ٹرائل ہوگا۔ آگ لگنے کی واقعہ کی انکوائری بذریعہ پولیس کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ فائر بریگیڈ اور 1122 محکمہ جنگلات کو سپورٹ کریں۔ اور محکمہ شاہرات کے قلی مزید ویجینلنٹ رہیں۔ انہوں نے محکمہ تعلیم سے بھی بچوں میں اور اوقاف سے مساجد میں آگہی مہم چلانے جبکہ لوکل گورنمنٹ سے لوکل باڈیز کے نمائندوں کے ذریعے سپورٹ کی اپیل کی۔

انہوں نے تجویز دی کہ جنگلات میں آگ لگنے کی صورت میں ذمہ داروں پرایف آئی آرز فوری درج ہونی چاہئے۔ بچوں میں بزریعہ اساتذہ و پرنسپل آگہی مہم چلائی جائے۔ انہوں نیکہا کہ مفتی صاحبان مساجد میں جمعہ خطبات میں جنگلات بچانے کی اہمیت پر زور دیں۔پولیس میرج بم اور فائر کریکرز پر پابندی کے حکم پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ ڈی ایف او ندیم ساجد نے کہا کہ جنگل کے قریب کھیلنے والے بچے اور جنگل جاکر ویڈیو بنانے والے ٹک ٹاکرز بھی آگ لگانے کاموجب بن رہے ہیں۔

ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں میں برن سہولت سنٹر کو فعال رکھا جائے۔ افیسر ریسکیو 1122 ماجد ملک نے محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کو آگ بجھانے کی تربیت دینے لی پیشکش بھی کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سیدنسیم عباس نے کہا کہ جنگلات ہمارا قومی اثاثہ ہیں جن کاتحفظ ہماری ڈیوٹی اور ایک چیلنج ہے۔جنگلات بچانے میں انتظامیہ،پولیس سمیت تمام متعلقہ محکمے محکمہ جنگلات سے بھرپور تعاون کریں گے۔ مقامی آبادی،این جی اوز بھی جنگلات کو آگ سے بچانے میں کردار ادا کریں۔ آگ لگانے کے مرتکب عناصر سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

کوٹلی میں شائع ہونے والی مزید خبریں