سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت وصولی سے متعلق جاری نوٹیفیکیشن میں ردو بدل پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ طلب

دس لاکھ روپے فی کیوسک روزانہ کی قیمت مقرر کی گئی ہاتھ سے ماہانہ کر دیا گیا‘جسٹس اعجاز الاحسن /نوٹیفیکیشن میں کس نے تبدیلی کی وہ سامنے آنا چاہیے‘ چیف جسٹس

جمعہ 17 اگست 2018 20:35

سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت وصولی سے متعلق جاری نوٹیفیکیشن میں ردو بدل پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ طلب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت وصولی سے متعلق جاری سرکاری نوٹیفیکیشن میں ردو بدل پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالت طلب کر لیا جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اپنے نفع کے لئے شہریوں کو پانی سے محروم کیا جارہا ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیر قانونی استعمال کے کیس کی سماعت کی ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دس لاکھ روپے فی کیوسک روزانہ کی قیمت مقرر کی گئی پھر ہاتھ سے ماہانہ کر دیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ نوٹیفیکیشن میں کس نے تبدیلی کی وہ سامنے آنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں ہے،جسے استعمال میں لایا جا رہا ہے وہ پینے کا پانی ہے۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اپنے نفع کی خاطر شہریوں کو پانی سے محروم کیا جا رہا ہے۔آپ کی کمپنی کی وجہ سے کٹاس راج کا بیڑا غرق ہو گیا۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لئے سیمنٹ کمپنی بند نہیں کرنا چاہتے۔زیر زمین پانی کے استعمال سے منع کیا تو قدرتی طور پر جمع ہونے والے پانی کا استعمال شروع کر دیا گیا۔عدالت نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالت طلب کر لیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں