لاہور سمیت دیگر9 حساس اضلاع میں 6تا9اگست چار روزہ خصوصی پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے،

انسداد پویو مہم میں 15ہزار سے زائد ٹیمیں شرکت کرے گی، 63لاکھ پچاس ہزار بچوں کوپولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔علی بہادرقاضی سیکرٹری ہیلتھ کی زیر صدار ت انسداد پولیو مہم کے حوالے سے اہم اجلاس کا انعقاد،ڈبلیو ایچ او اور دیگر عالمی اداروں کے نمائندگان کی شرکت

جمعہ 3 اگست 2018 23:53

لاہور۔3 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2018ء) سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر علی بہادر قاضی نے کہا ہے کہ لاہور میں آوٹ فال روڈ پر سیوریج کے پانی سے پولیو وائرس سامنے آنے کے بعد لاہور سمیت دیگر حساس اضلاع میں بھی 6اگست سے 9اگست تک چار روزہ خصوصی پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے‘یہ مہم صوبے کے دس حساس اضلاع میں جاری رہے گی۔

جن میں لاہور،راولپنڈی،ڈی جی خان ،مظفر گڑھ،راجن پور اور شیخوپورہ کی 21یونین کونسل شامل ہیں میںمکمل طور پر جبکہ ٖفیصل آباد،ملتان،رحیم یار خان ،بہاولپور میں جزوی طور پر جاری رہے گی۔انھوں نے کہا کہ آوٹ فال روڈ پرسیوریج کے پانی سے سامنے آنے والے پولیو وائرس کا تعلق پنجاب سے نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق افغانستان سے ہے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے بتایا کہ یہ وائرس معمول کے سروے کے دوران ماحولیاتی سپمل لیے گئے تھے جس کے نتیجے میں یہ سامنے آیا ہے۔

علی بہادر قاضی نے کہا کہ لاہور میںانسداد پولیو مہم میں 17لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے 4700ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔ انھوں نے یہ بات آج پنجاب کے دس حساس اضلاع میں سپیشل پولیو مہم کے آغاز کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے حصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میںایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر شہناز شیخ ،ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر منیر احمد،ڈبلیو ایچ او پنجاب کے پولیو چیف ڈاکٹرBIMPA،سی ای او لاہو ڈاکٹر سعید، یونیسف اور دیگر ڈویلپمنٹ پارٹنر کے نمائندگان اور محکمہ صحت کے افسران نے شرکت کی۔

۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علی بہادر قاضی نے کہا کہ ماحولیاتی سپمل سے پولیو وائرس سامنے آنے کی بنیادی وجہ افغانستان سے متصلہ سرحدی علاقوں سے لوگوں کی نقل و حمل ہے۔پنجاب میں حفاطتی ٹیکہ جات کی کوریج کافی بہتر ہے لہذا سرحدی علاقوں سے متصلہ علاقوں مین مقیم افراد کو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے ہر صورت پلوانے چاہیے۔علی بہادر قاضی نے کہا کہ پولیو فری پنجا ب ہمارا مشن ہے پنجاب حکومت ،ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن،یونیسف اور دیگر عالمی اداروں کے تعاون سے پولیو کے خاتمہ کے لیے دن رات کام کر رہی ہے۔

انھوں نے کہاکہ پولیو کی خصوصی مہم میں 15ہزار سے زائد ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں جس میں 63لاکھ پچاس ہزار بچوں کوویکسینیش پلائی جائے گی۔سیکرٹری ہیلتھ نے حصوصی مہم کے دوران حساس اضلاع کے سی اوز کو فعال کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس میں دائریکٹرجنرل ہیلتھ ڈاکٹر منیر احمد نے کہا کہ پولیو ٹیموں کی سکیورٹی کے حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے متعلقہ اضلاع کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ان تمام اضلاع میں حصوصی پولیو مہم کے حوالے سے تمام اقدامت مکمل کر لیے گعے ہیں۔ ڈاکٹر منیر احمد نے کہا کہ پولیو وائرس انسان کی انتریوں میں پرورش پاتا ہے لہذا بزرگ افراد میںبھی اس کا کیرئیر پایا جاسکتا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں