عبدالعلیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے فیصلے کی کاپی طلب

الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت علیم خان کیخلاف حکم نامہ جاری کیا، ابھی تک تفصیلی حکم نامہ کیوں نہیں جاری کیا ‘عدالت

پیر 22 اکتوبر 2018 14:46

عبدالعلیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے فیصلے کی کاپی طلب
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 اکتوبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے سینئر وزیر وزیر عبدالعلیم خان کی الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست پر الیکشن کمیشن سے فیصلے کی کاپی طلب کرتے ہوئے سماعت ملتو ی کر دی ۔ہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے علیم خان کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست میں الیکشن کمیشن آف پاکستان اور سردار ایاز صادق کو فریق بنایا گیا ہے۔

عبدالعلیم خان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب حکومت میں سینئر وزیر اور وزیر بلدیات کی ذمہ دری نبھا رہا ہوں۔2003ء سے 2007ء کے دوران بھی ممبر پنجاب اسمبلی اور صوبائی وزیر رہا۔الیکشن کمیشن نے جعلی حلف نامے جمع کرانے کے الزام پر کارروائی کا حکم دیا ہے۔الیکشن کمیشن نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے خلاف قانون حکم دیا۔

(جاری ہے)

جو درخواست ریٹرنگ افسر کو دی تھی وہ مسترد ہوگئی اسکے باوجود الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا ۔

عبدالعلیم خان کی جانب سے مزید موقف اپنایا گیا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے میرے خلاف الیکشن کمشن کو درخواست دی تھی اور الزام لگایا گیا تھا کہ ین اے 122ء میں ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن میں جعلی حلف نامے جمع کرایا،مذکورہ حلقے میں ووٹ ٹرانسفر کرنے پر بھی جعلی حلف نامے جمع کروانے کا الزام لگایا گیا، الیکشن کمشن نے حقائق کے برعکس فیصلہ دیتے ہوئے مخالف امیدوار کو سیشن کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔

استدعا ہے کہ عدالت الیکشن کمشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے ،الیکشن کمیشن اور سردار ایازصادق کو طلب کرکے وضاحت طلب کی جائے ۔جس پر عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے کس قانون کے تحت علیم خان کے خلاف حکم نامہ جاری کیا، الیکشن کمیشن نے ابھی تک تفصیلی حکم نامہ کیوں نہیں جاری کیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن سے تفصیلی حکام نامہ کی کاپی طلب کرتے ہوئے سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں