جعلی بینک اکاؤنٹس کا قصہ ہوا پُرانا، جعلی برتھ ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے بنانے کا انکشاف

یونین کونسلر سیکرٹریز نے بوگس دستاویزات تیار کر کے کروڑوں روپے کی جائیداد بنا لی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 15 نومبر 2018 11:51

جعلی بینک اکاؤنٹس کا قصہ ہوا پُرانا، جعلی برتھ ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور نکاح نامے بنانے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 نومبر 2018ء) :جعلی بینک اکاؤنٹس کا معاملہ منر عام پر آیا تو ایف آئی اے نے اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا تاہم اب جعلی برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ اور جعلی نکاح نامے بنائے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ کئی یونین کونسلز میں بوگس برتھ سرٹیفکیٹ ، جعلی نکاح نامے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنائے جانے کا انکشاف ہوا جبکہ بعض یونین کونسل کے سیکرٹریز نے بوگس دستاویزات تیار کر کر کے کروڑوں روپے کی جائیدادیں بھی بنا لیں۔

اینٹی کرپشن حکام کو اس معاملے کی خبر ہوئی تو لاہور سمیت پنجاب بھر میں اس حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا۔ جس پر سورس رپورٹ تیار کر کے بھر پور کارروائی کی جائے گئی۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق ہوتا کچھ اس طرح تجا کہ یونین کونسل کے متعلقہ عملے کو رقم دیں اور برتھ سرٹیفکیٹ پر اپنی مرضی کی تاریخ کا اندراج کروائیں، اسی طرح نکاح نامے پر بھی تاریخ میں ردوبدل کرنے کا سلسلہ عام ہے ۔

اینٹی کرپشن حکام کو اس حوالے سے کئی درخواستیں موصول ہوئیں جن پر اینٹی کرپشن حکام نے کارروائی کرتے ہوئے سیکرٹری یونین کونسل چاہ میراں اور یونین کونسل یکی گیٹ کے ملازمین کو گرفتار کر لیا۔ دوران تفتیش ملزمان نے بوگس برتھ سرٹیفکیٹ، جعلی نکاح نامے اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنانے کے حوالے سے اہم انکشافات کئے جس پر اینٹی کرپشن حکام نے خفیہ تحقیقات کا آغاز کیا جبکہ اس حوالے سے ایک سورس رپورٹ بھی تیار کی جا رہی ہے ۔

یونین کونسل 222 کے سیکرٹری عبدالقیوم کے خلاف بھی اینٹی کرپشن میں انکوائری جاری ہے ۔ ذرائع کے مطابق اسکیم نمبر2 میں بھی جعلی برتھ اورڈیتھ سرٹیفکیٹ بنائے جانے کا انکشاف ہوا اور اسی طرح جعلی دستاویزات بنانے کے لیے رقم بھی بٹوری گئی جس سے گروہ نے کروڑوں روپے کی جائیداد بنا لی جبکہ صوبائی دارالحکومت میں باقاعدہ ایک گروہ ہے جو رقم لے کر شہریوں کی مرضی کے مطابق نکاح نامے اور برتھ سرٹیفکیٹ تیار کر کے گھروں میں پہنچانے کا کام کرتا ہے۔

جس کے بعد اگر اس میں نام سمیت تاریخ پیدائش میں تبدیلی کرنا ہو تو دوبارہ سرٹیفکیٹ تیار کر لیا جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق یونین کونسلز میں بوگس دستاویزات پر قابو پانے کے لئے اینٹی کرپشن حکام نے کارروائی شروع کر دی ہے جبکہ اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ جس علاقے کی یونین کونسل میں اس حوالے سے زیادہ شکایات ہیں پہلے ان سے ریکارڈ لے کر انکوائری کی جائے گئی اور یہ بھی معلوم کیا جائے گا کہ سرکاری خزانے میں فیس کی مد میں کتنی رقم جمع کروائی اور کتنی خوردبرد کی گئی ۔ اس کے علاوہ ان کی بنائی گئی جائیدادوں کے حوالے سے بھی چھان بین کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں