پاکستان محل وقوع اور قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے،

نیشنل ایکشن پلان کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ اور ملکی سا لمیت کا دفاع اولین ترجیح ہے، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں سینئر مینجمنٹ کورس کے شرکاء سے خطاب

پیر 17 دسمبر 2018 23:54

پاکستان محل وقوع اور قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے،
لاہور۔14 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 دسمبر2018ء) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ پاکستان محل وقوع اور قدرتی وسائل کی دولت سے مالا مال ہے یہاں پر بھرپور مواقع موجود ہیں تاہم اس وقت ہمارے ملک کو دہشت گردی ،ْ انتہا پسندی سمیت معاشی و سماجی چیلنجز کا سامنا ہے ،ْ نیشنل ایکشن پلان کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں بالخصوص دہشت گردی کا خاتمہ اور ملکی سا لمیت کا دفاع ہماری اولین ترجیح ہے، وہ جمعہ کے روز یہاں نیشنل سکول آف پبلک پالیسی میں 109 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے 46اور 24 ویں سینئر مینجمنٹ کورس کی58 شرکاء سے خطاب کر رہے تھے، اس موقع پر نیشنل سکول آف پبلک پالیسی کے ریکٹر عظمت علی رانجھا ،ْ فیکلٹی ممبران ،ْ کورس میں شریک افسران بھی موجود تھے، گورنر پنجاب نے کہا کہ اس وقت ہمارے ملک کو وفاقی اور صوبائی سطح پر سول سرونٹس کی بھرپور قابلیت ،ْ محنت اور اہلیت کی ضرورت ہے تاکہ وہ عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے سمیت ٹھوس پالیسیاں تشکیل دیں جس کی پوری قوم ان سے توقع کرتی ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں میں گورننس کے نظام کی بہتری و پائیداری اور انہیں احتساب کے عمل کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ملک کی ترقی کے ساتھ ساتھ غربت کے خاتمہ کو بھی یقینی بنایا جا سکے، گورنر پنجاب نے کورس کے شرکاء سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اس وقت میرا بنیادی پیغام تبدیلی ہے کیونکہ توقعات اور نتائج میں بہت بڑا خلاء ہے، توقعات سروسز کی بہتر ڈلیوری کا تقاضا کرتے ہیں لہٰذا سول سرونٹس کو ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے آگے آنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سمت اور پالیسی فریم ورک کا تعین کر دیا ہے اب سرکاری افسران کو چاہئے کہ وہ پاکستانی عوام کے اطمینان کیلئے بہترین سروسز کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں، انہوں نے کہا کہ یہ ایک چیلنج بھی ہے اور موقع بھی اور میں توقع کرتا ہوں کہ آپ اس عمل میں عوام کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، انہوں نے کہا کہ مضبوط اور احتساب کے حامل اداروں کی گڈ گورننس کے ثمرات عوام بالخصوص غریب لوگوں تک پہنچیں گے، انہوں نے کہا کہ ریاست سیاسی ،ْ قانونی و معاشی ماحول پیدا کرنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ سماجی شعبوں میں بھر پور اقدامات کر کے نجی شعبہ کی بھی حوصلہ افزائی کی جا سکے، یہ سب کچھ سول سروسز کے ذریعے ممکن ہے، گورنر نے مزید کہا کہ ہمیں ہمیشہ اپنے ذہن میں یہ بات رکھنی چاہئے کہ عوام پبلک پالیسی کا دل ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سول سروسز ایک ایسا بنیادی فریم ہے جس نے متعدد ریاستی اداروں کو یکجا کیا ہوتا ہے جبکہ یہ بنیادی فریم آپ کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں و اہلیت مربوط و مضبوط قوت ارادی اور جذبے میں پوشیدہ ہے، انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ میں ہم نے 50ہزار فوجی وسول جانیں گنوائی ہیں اور اس جنگ میں پاکستان کا 100ملین ڈالر کا نقصان ہوا، انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے ہماری قربانی کو سراہانہیں گیا اور ڈومور کا مطالبہ کیا گیا، انہوںنے کہاکہ 22ملین بچے سکولوں سے باہر ہیں،انہوںنے کہاکہ اداروں میں سرکاری اثر ورسوخ نہیں ہونا چاہئے رائٹ جاب کیلئے رائٹ پر سن ہونا چاہئے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں