گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پروٹوکول میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا

گورنر پنجاب کی سکیورٹی پر 111 پولیس اہلکار تعینات ہیں

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 8 جنوری 2019 16:39

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پروٹوکول میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 08 جنوری 2019ء) : پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آتے ہی سادگی اور کفایت شعاری پالیسی اپنانے کا اعلان کیا تھا جس کی کئی عملی مثالیں بھی دیکھنے میں آئیں لیکن حکومت کے ہی کچھ نمائندوں نے سادگی کے دعووں ، پروٹوکول نہ لینے کے وعدوں اور کفایت شعاری مہم کے تحت کام کرنے کے اعلانات کی دھجیاں اُڑا دیں۔ حال ہی میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی سکیورٹی اور پروٹوکول نے انہیں ہدف تنقید بنا دیا تھا تاہم اب گورنر پنجاب چودھری سرور بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے ۔

گورنر پنجاب چودھری سرور نے پروٹوکول لینے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب چودھری سرور کی سکیورٹی پر 111 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں گورنر پنجاب چودھری سرور وی آئی پی سکیورٹی کی وجہ سے پہلے نمبر پر آئے ہیں۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب کی سکیورٹی پر 111 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ان کی ذاتی رہائش گاہ پر دو جبکہ گورنر ہاؤس میں 109 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

یہ انکشاف پنجاب اسمبلی میں محکمہ داخلہ کی جانب سے پیش کی جانے والی ایک رپورٹ میں ہوا ، اس رپورٹ میں پنجاب کی وی آئی پی شخصیات کی سکیورٹی سے متعلق کئی حیران کُن انکشافات کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے دفتر کے لیے کُل چار جبکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سکیورٹی پر 17 سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کی ذاتی رہائش گاہ پر ایک پولیس اہلکار تعینات ہے۔

جبکہ وفاقی وزرا جن میں شفقت محمود اور محمود سلطان کے ذاتی گھر پر دو دو پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اسی طرح صوبائی وزرا جن میں یاسمین راشد، اسلم اقبال، محمود الرشید اور مراد راس کی ذاتی رہائش گاہوں پر دو دو پولیس اہلکار تعنات ہیں۔ گورنر پنجاب چودھری سرور کی سکیورٹی پر سو سے زائد سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کے انکشاف نے ناقدین کا رُخ صوبائی حکومت کی جانب موڑ دیا ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے اخراجات بچانے اور قوم کے پیسوں کی حفاظت کرنے کے دعوے کیے تھے لیکن حکومتی اراکین کی سکیورٹی ، پروٹوکول اور اس پر ہونے والے اخراجات دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ وہ دعوے محض دعووں کی حد تک ہی محدود تھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں