آج جیل کے باہر پہنچوں گی اور اجازت ملنے تک موجود رہوں گی،مریم نواز کااعلان

مجھے اور ذاتی معالج کو درخواست کے باوجود ملنے کی اجازت نہیں دی جارہی ، نواز شریف کے گردوں کی بیماری تیسری اسٹیج پر ہے نواز شریف کا کہنا ہے ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا جس سے یہ تاثر ابھرے کہ ہم مقدمہ پر اثر انداز ہونیکی کوشش کر رہے ہیں‘ ٹوئٹر بیان مریم نواز ،(ن) نے محکمہ داخلہ کو ملاقات کی اجازت دینے کیلئے خط لکھ دیا/طبیعت بحال ہونے تک روزانہ ملنے کی اجازت دی جائے‘ آصف کرمانی

جمعہ 22 مارچ 2019 16:47

آج جیل کے باہر پہنچوں گی اور اجازت ملنے تک موجود رہوں گی،مریم نواز کااعلان
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2019ء) مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے ایک بار پھر اپنے والد سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ درخواست کے باوجود مجھے اور ذاتی معالج کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ،آج ( ہفتہ ) جیل کے باہر پہنچوں گی اور جب تک ملاقات کی اجازت نہیں مل جاتی جیل کے باہر موجود رہوں گی، مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) پنجاب نے ایڈیشنل چیف سیکرٹر داخلہ کو ملاقات کی اجازت کیلئے خط تحریر کر دیا ۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ نواز شریف کے گردوں کی بیماری تیسرے اسٹیج پر ہے جو سنگین ہوتی جارہی ہے ،بیماری جانچنے کیلئے نوازشریف کا فوری طور پر طبی معائنہ کیاجائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے طبی معائنے کیلئے جانے والے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو دو گھنٹے انتظارکرانے کے بعد واپس بھیج دیا گیا۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ اگر نواز شریف کا فوری معائنہ اور مجھے اور نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر کو ان سے ملنے نہیں دیا گیا تو آج ( ہفتہ ) سے تب تک جیل کے باہر جاکرکھڑی رہوں گی جب تک ملاقات کی اجازت نہیں مل جاتی۔مریم نواز نے مزید کہا کہ 21مارچ کو بھی ملاقات کے لئے اجازت طلب کی گئی لیکن انکار کر دیا گیا ۔ کارکن 23مارچ کو احتجاج کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں نواز شریف نے پہلے ہی روک دیا اور ہدایت کی کہ 23مارچ کو اس دن کی مناسبت سے شایان طریقے سے منایا جائے ۔

مریم نواز نے کہا کہ ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ نواز شریف سے ملاقات کیلئے دوبارہ وزارت داخلہ کو درخواست ارسال کر دی ۔ ٹوئٹرپر ایک کارکن کی جانب سے احتجاج کرنے کے حوالے تجویز پر مریم نواز نے کہا کہ آپ لوگوں کی محبت ہمارا سرمایہ ہے مگر ہم سب کو میاں صاحب کو اپنا بڑا سمجھتے ہوئے ان کا حکم ماننا ہے۔ نواز شریف کا خیال ہے کہ ہمارا مقدمہ عدالت میں ہے اور ہمیں کوئی ایسا کام نہیں کرنا جس سے یہ تاثر ابھرے کہ ہم مقدمہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بہت شکریہ اور دعائیں۔جیل ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عدنان کی نواز شریف سے ملاقات کرانے کیلئے وزارت داخلہ سے کوئی احکاما ت موصول نہیں تھے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کے سینئر نائب صدر ملک ندیم کامران کی جانب سے بھی ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو خط ارسال کر کے نواز شریف کی صحت کے حوالے سے تشویش ظاہر کی گئی ہے ۔خط میں درخواست کی گئی ہے کہ مریم نواز اور ان کے ذاتی معالج کو نواز شریف سے فوری ملاقات کی اجازت دی جائے ۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما سینیٹر آصف کرمانی نے بھی اپنے بیان میں مطالبہ کیا ہے کہ مریم نواز اور ذاتی معالج کو نواز شریف سے ملنے کی اجازت دی جائے۔نواز شریف کی طبیعت بحال ہونے تک فیملی اور ذاتی معالج کو روزانہ کی بنیادوں پر ملنے کی سہولت دی جائے اور یہ ان کے بنیادی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں