چینی کی قیمت میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا،

پنجاب میں چینی کی کوئی قلت نہیں سبسڈی ملنے کے باوجود رمضان سے پہلے چینی کی قیمت میں مصنوعی اضافے کی کوشش افسوسناک ہے‘ترجمان وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل

جمعرات 25 اپریل 2019 00:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2019ء) وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیر اعلی آفس میں اشیا خورونوش کی قیمتوں میں مصنوعی اضافے کی روک تھام بارے اجلاس منعقد ہوا-اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں استحکام کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا - ترجمان وزیر اعلی پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے بتایا کہ اجلاس میں وزیر اعلی نے واضح کیا کہ چینی کی قیمت میں اضافے اور ذخیرہ اندوزی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا-پنجاب میں چینی کی کوئی قلت نہیں، طلب سے زائد ذخائر موجود ہیں-ترجمان نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے چینی کے مل مالکان کو سبسڈی دی تھی اورسبسڈی ملنے کے باوجود رمضان سے پہلے چینی کی قیمت میں مصنوعی اضافے کی کوشش افسوسناک ہی- انہوں نے کہا کہ اس سال پنجاب میں چینی کی پیداوار 3.1 ملین میٹرک ٹن رہی جبکہ پنجاب میں چینی کی طلب 2.7 ملین میٹرک ٹن ہے - ترجمان نے کہا کہ وفاقی حکومت نے شوگر مل مالکان کو 1.1 ملین میٹرک ٹن ایکسپورٹ کی اجازت دی ہے اورپنجاب میں چینی کے موجودہ ذخائر 2.91 ملین میٹرک ٹن سے زائد ہیں-وافر مقدار میں چینی کی موجودگی کے باوجود قیمتوں میں اضافہ عوام سے زیادتی ہے -انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وزیر اعلی پنجاب نے چینی کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے اورعوامی ریلیف کیلئے شوگر مل مالکان کو دی گئی سبسڈی ختم کرکے عوام کو دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے -

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں