محدود وسائل کے باوجود موٹر وے ٹریفک پولیس نے حادثات پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے

ٹریننگ کالج میں اخلاقیات کی تربیت بنیادی اصول ہے، ایڈیشنل آئی جی صفت غیور شہید کی ڈیوٹی کے دوران شہادت پر یادگاری تعمیر ان کی خدمات کا اعتراف ہے موٹر وے پر بڑھتی ہوئی ٹریفک کے بہائو اور حادثات پر قابو پانے کیلئے جدید آلات اور سٹاف کی ضرورت ہے،ڈی آئی جی کمانڈنٹ نیشنل ہائی ویز محبوب اسلم کا مطالبہ

اتوار 19 مئی 2019 19:05

لاہور۔19 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مئی2019ء) ڈی آئی جی کمانڈنٹ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر وے پولیس ٹریننگ کالج شیخوپورہ محبوب اسلم نے مطالبہ کیا ہے کہ موٹر وے پر بڑھتی ہوئی ٹریفک کے بہائو اور حادثات پر قابو پانے کیلئے جدید آلات اور سٹاف کی ضرورت ہے۔اتوار کے روز ’’ اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1997ء میں موٹر وے کے قیام سے اب تک موٹر وے پر ٹریفک کا رش 300 گنا بڑھ گیا ہے‘انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ 1997ء سے اب تک نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس کو گاڑیوں یا جدید آلات سمیت کوئی سازو و سامان فراہم نہیں کیا گیا جبکہ موٹر وے پولیس کو جدید ترین گاڑیوں اور ٹیکنالوجی کے آلات سے لیس کیا جانا وقت کی اہم ضرورت ہے‘ موٹر وے پولیس کا ایریا 1200 کلومیٹر سے بڑھ کر 3000 کلومیٹر ہو گیا ہے جس کی وجہ سے نیا سٹاف اور افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے موٹر وے پولیس کی کارکردگی کے حوالے سے بتا یا کہ محدود وسائل کے باوجود موٹر وے ٹریفک پولیس نے حادثات پر کافی حد تک قابو پا لیا ہے اور موٹر وے پر حادثات کی شرح میں واضح کمی آئی ہے۔ سینئر پولیس آفیسر نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹر پولیس ٹریننگ کالج میں بھی سہولتوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) کے بننے کی وجہ سے 12000 نئے پٹرولنگ آفیسرز کی تعداد بڑھائی جارہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹریننگ کالج میں لائبریری کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے اور اس کیلئے نظرثانی کمیٹی کے قیام سمیت آڈ یٹوریم اور کانفرنس روم میں نئے سائونڈ سسٹم بھی نصب کئے گئے ہیں‘ جدید ایچ ٹی وی ڈرائیونگ سیمولیٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جس سے ٹرک ڈرائیورز کو تربیت دینے میں ملے گی اور حادثات میں کمی واقع ہو گی ۔ کمانڈنٹ محبوب اسلم نے کہا کہ ایڈیشنل آئی جی صفت غیور شہید کی ڈیوٹی کے دوران شہادت پر یادگاری تعمیر ان کی خدمات کا اعتراف ہے‘ ان کی شہادت پولیس فورس کیلئے رول ماڈل اور مشعل راہ ہے۔

انہوں موٹر وے پولیس کی ٹریننگ کے حوالے سے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹریننگ کالج میں اخلاقیات کی تربیت بنیادی اصول ہے اور نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے ٹریننگ کالج میں اخلاقیات کی تربیت اہم جزو ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹریفک کنٹرولرز کو شائستگی‘ نرم رویہ کے دامن کو ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے اور ٹریفک کی خلاف ورزی کرنیوالوں کے ساتھ اخلاقیات سے پیش آنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹریننگ کالج میں نصاب کو بہتر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے‘ ماضی میں کانسٹیبل سے لیکر ڈی ایس پی تک ایک ہی نصاب پڑھایا جاتا تھا‘ ان کی زیر نگرانی تمام سلیبس پر نظرثانی کی جارہی ہے اور امریکی سفارتخانے انٹر جینسی کیریئر ٹرانزیشن اسسٹنٹ پروگرام (آئی سی ٹی اے پی)کے تعاون اور یونائیٹڈ نیشن کی رہنمائی سے اس کو بہتر کیا جارہا ہے۔ ٹریفک کنٹرول کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ٹریفک حادثات کو کم کرنے کیلئے ٹریفک کی تعلیم کو سکولوں میں رائج کیا جانا چاہئے تاکہ عوام کو ٹریفک قوانین سے آگاہی ہو سکے اور حادثات پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں