کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے کہ نواز شریف چار ہفتوں میں صحت یاب ہوں گے یا نہیں؟ ن لیگ کا سوال

وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو جن امور سے آگاہ کیا جا چکا ہے، پھر وہی معاملات اٹھائیں گے: پاکستان مسلم لیگ ن کا موقف

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 13 نومبر 2019 20:48

کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے کہ نواز شریف چار ہفتوں میں صحت یاب ہوں گے یا نہیں؟ ن لیگ کا سوال
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 نومبر 2019ء) : پاکستان مسلم لیگ ن نے سوال کیا ہے کہ کیسے گارنٹی دی جا سکتی ہے کہ نواز شریف چار ہفتوں میں صحت یاب ہوں گے یا نہیں؟ ن لیگ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو جن امور سے آگاہ کیا جا چکا ہے، پھر وہی معاملات اٹھائیں گے۔ مسلم لیگ ن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ضمانتی بانڈز عدالتوں میں جمع کرائے جا چکے ہیں، حکومت پھر غیر قانونی مطالبات کر رہی ہے۔

حکومتی ذیلی کمیٹی کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے شریف فیملی اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے اس سلسلے میں مشاورت شروع کر دی ہے۔ پارٹی مشاورت کے بعد باضابطہ ردعمل جاری کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی ہے۔

(جاری ہے)

آج فاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو چار ہفتے کے لیے ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دے رہے ہیں۔

نواز شریف شورٹی بانڈز دے کر بیرون ملک جا سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سات ارب روپے کے لگ بھگ رقم دینا ہو گی۔ نواز شریف اور شہباز شریف سات ارب روپے کے شورٹی بانڈ جمع کروائیں۔ فیصلہ نواز شریف کی تشویشناک صحت کے پیش نظر کیا گیا۔ نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے شہباز شریف نے درخواست دی تھی۔ درخواست کے ساتھ نواز شریف کی شریف میڈیکل سٹی کی میڈیکل رپورٹس بھی ملی ہیں۔

کل میرے پاس وزارت داخلہ کو بھیجی جانے والی درخواست بھی بھجوائی گئی۔ نواز شریف کی صورتحال تشویشناک ہے۔ ہم نے سفارشات بنا کر کابینہ کو بریفنگ دی۔ کابینہ کو بھی بتایا کہ نواز شریف کی صحت کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار ہفتے کے بعد نواز شریف کی میڈیکل صورتحال دیکھیں گے۔ فروغ نسیم نے کہا کہ شورٹی بانڈ دینا پڑے گا یہ کابینہ کا فیصلہ تھا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں