لاہور میں 7 سالہ بچی کے ریپ کا جرم ثابت، مجرم کو 25 سال قید کی سزا

ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسین موہل نے مجرم کو 50 ہزار روپے جُرمانہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 16 اکتوبر 2021 14:33

لاہور میں 7 سالہ بچی کے ریپ کا جرم ثابت، مجرم کو 25 سال قید کی سزا
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اکتوبر 2021ء) : لاہور کی سیشن عدالت نے 7 سالہ بچی کے ریپ میں ملوث شخص منشاد کو جرم ثابت ہونے پر 25 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنادی۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسین موہل نے زیادتی کیس کا فیصلہ سنایا، ملزم منشاد کے خلاف معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ تھانہ شاہدرہ ٹاون میں درج ہے، عدالت نے مقدمہ میں تیرہ گواہوں کے بیانات قلمبند کیے۔

پراسیکوٹر کے مطابق بچی کے والدین بچی کو گھر چھوڑ کرشادی پر گئے تھے اور اس دوران ملزم بچی کو گھر میں اکیلے پاکر گھس گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ مجرم منشاد کے خلاف معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ 14 مارچ 2018 کو لاہور کے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن میں تعزیرات پاکستان کے سیکشن 376 کے تحت درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل سیشن جج محمد یاسین موہل نے زیادتی کیس کا فیصلہ سنایا اور کہا کہ جرم ثابت ہونے پر مجرم منشاد کو عمر قید اور پچاس ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔

عدالت کی جانب سے سزا کے بعد مجرم کو فوری جیل منتقل کردیا گیا۔ واضح رہے کہ پاکستان میں حالیہ چند برسوں میں بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا اور عوام کے شدید احتجاج کے بعد قوانین بھی بنائے گئے اور ایسے مجرمان کو سخت سزائیں بھی دی گئیں۔ تاہم تاحال آئے روز کم سن بچوں اور بچیوں سے بد فعلی اور زیادتی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔

رواں برس اپریل میں موصول ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں بچوں سے زیادتی اور ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے کے کئی گروہوں کا بھی انکشاف ہو چکا ہے۔ پاکستان میں سال 2020ء میں اوسطاً ہر روز آٹھ بچوں کے ساتھ مختلف جرائم کے واقعات سامنے آئے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات میں 17 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ غیر سرکاری تنظیم ساحل کی جانب سے ''کروئیل نمبرز 2020ء'' کے عنوان سے شائع ہونے والی تحقیق میں پاکستان کے چاروں صوبوں میں بچوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020ء کے 12 ماہ میں ملک میں بچوں کے خلاف ہونے والے مخلتف نوعیت کے جرائم کی رپورٹ شدہ تعداد 2960 تھی جو کہ 2019ء کے اعداد و شمار کے مقابلے میں چار فیصد زیادہ ہے۔ اس میں اگر صرف جنسی استحصال کے بڑھنے والے 17 فیصد کیسز کی تفصیلات دیکھیں تو ساحل کے مطابق 2020ء میں ایسے 89 کیسز سامنے آئے جن میں ریپ کا شکار ہونے والے بچوں کی ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں