پنجاب کے شہری اسموگ کیلئے تیار ہو جائیں، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبروں پر

لاہور میں آج ائیر کوالٹی انڈیکس 265 ریکارڈ کیا گیا جبکہ، صوبہ پنجاب کا آلودہ ترین شہر ساہیوال رہا، محکمہ ماحولیات پنجاب

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 17 اکتوبر 2021 20:52

پنجاب کے شہری اسموگ کیلئے تیار ہو جائیں، لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبروں پر
لاہور (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 17اکتوبر 2021) پنجاب کے شہری اسموگ کیلئے تیار ہو جائیں، ائیر کوالٹی انڈیکس میں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبروں پر آ گئے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہری اسموگ کیلئے تیار ہو جائیں، ائیر کوالٹی انڈیکس میں لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبروں پر آ گئے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی بڑھنے سے اسموگ کا خدشہ بڑھنے لگا ہے۔محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق لاہور میں آج ائیر کوالٹی انڈیکس 265 ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ ماحولیات پنجاب کے مطابق اس دوران صوبے کا آلودہ ترین شہر ساہیوال رہا۔خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی ائیرکوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر تھا۔

(جاری ہے)

دنیاکے آلودہ شہروں میں لاہور کے بعد چین کا شہر شین یانگ دوسرے نمبر پر موجود رہا جب کہ درجہ بندی کے مطابق ایک 151 سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے۔201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہوتی ہے جب کہ 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کوظاہر کرتا ہے۔واضح رہے کہ موسمی تبدیلی کے دوران انورژن کے عمل کی وجہ سے سردیوں میں بادل رات کے وقت زمین کی سطح پر آ جاتے ہیں اور عام طور پر سورج نکلنے کے بعد اس کی تپش سے غائب ہو جاتے ہیں جسے ہم FOG یا دھند کہتے ہیں۔

آج جس دھند کا سامنا ہم کر رہے ہیں یہ فاگ نہیں SMOG ہے۔ سموگ پیلی یا کالی دھند کا نام ہے جو فضا میں آلودگی سے بنتی ہے۔سموگ میں باریک ذرات کی بڑی تعداد وولمیٹائل آرگینگ کمپاونڈز کہا جاتا ہے۔یہ ذرات مختلف گیس،مٹی اور پانی کے بخارات سے مل کر بنتے ہیں۔صعنتوں،گاڑیوں اور کوڑا کرکٹ جلانے سے سلفر ڈائی آکسائیڈ SO2,ناٹئڑوجن آکسائیڈ NO کی بڑی مقدار میں ذرات بھی ہوا میں شامل ہو جاتے ہیں اور جب سورج کی کرنیں ان گیس اور ذرات پر پڑتی ہیں تو یہ سموگ کی شکل اختیار کر کے فضا کو آلودہ کر دیتی ہیں۔

اِس کے علاوہ جب سردیوں میں ہوا کی رفتار کم ہوتی ہے تو دھواں اور دھند جمنے لگتے ہیں تو نتیجہ سموگ کی شکل میں نکلتا ہے سموگ سے دمہ یعنی سانس لینے میں دشواری،آنکھوں میں جلن،گلے میں خارش،نزلہ،زکام اور پھھپروں کےانفیکشن کا باعث بنتی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں