پنجاب حکومت کا پہلا امتحان کسانوں سے گندم خریدنا تھا جس میں وہ فیل ہو گئی ، ملک احمد بھچر

پہلے یہ کمیٹی کمیٹی کھیلتے رہے بعد میں اعلان کردیا کہ ہم گندم نہیں خرید رہے،حکومت ٹک ٹاک پر چل رہی ہے، نام نہاد وزیراعلیٰ کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے،چیئرنگ کراس پر میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 2 مئی 2024 16:10

پنجاب حکومت کا پہلا امتحان کسانوں سے گندم خریدنا تھا جس میں وہ فیل ہو گئی ، ملک احمد بھچر
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔02 مئی 2024 ء) پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے کہا ہے حکومت کا پہلا امتحان کسانوں سے گندم خریدنا تھا جس میں وہ فیل ہو گئی ہے ،پہلے یہ کمیٹی کمیٹی کھیلتے رہے بعد میں اعلان کردیا کہ ہم گندم نہیں خرید رہے،حکومت ٹک ٹاک پر چل رہی ہے، نام نہاد وزیراعلیٰ کے پاس جعلی مینڈیٹ ہے۔چیئرنگ کراس پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی موجودہ حکومت کسان کش حکومت ہے ان کے اپنے ارکان نے ان پر عدم اعتماد کردیا ہے۔

اس وقت کسان 2200 روپے فی من گندم فروخت کر رہا ہے۔پہلے انہوں نے 3900 روپے فی من گندم خریدنے کا اعلان کیا جلد بازی میں اعلان تو انہوں نے کردیاتھا مگر بعد میں ان کوسمجھ آئی کہ نگران حکومت نے پہلے ہی گندم امپورٹ کی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

نااہل حکومت اب کسانوں سے گندم خریدنے کی بجائے انہیںگرفتار کر رہی ہے۔کسان اپنا حق مانگ رہے ہیں یہ انہیں جیل میں بھیج رہے ہیں، جب تک کسانوں کے مطالبات تسلیم نہیں ہوتے ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔

ہمارے ارکان اسمبلی نے کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے واک کی اور دھرنا دیا ہوا ہے۔گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھاکہ آئی جی پنجاب نے جو تمغہ لیاہے وہ اب اس کا حق ادا کررہے ہیں۔اسمبلی کے فلور پر ان کے وزیر گندم پر کوئی واضح پالیسی دینے میں ناکام ہوگئے تھے۔حکومت نے ایوان میں نہ توگندم کی نئی پالیسی دی اور نہ ہی کسانوں سے گندم خریداری کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔

صوبے کی وزیراعلیٰ کو اپنی ٹک ٹاک بنانے سے فرصت ملے تو وہ کسانوں کی مشکلات کو سمجھ سکیں۔کسان حکومتی بے حسی کیخلاف سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوئے ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔خیال رہے کہ گندم کی خریداری پر پنجاب حکومت اور کسانوں کے درمیان معاملات طے نہیں پا سکے جس کے بعد پاکستان کسان اتحاد نے پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہا کسان اپنی گندم کی فصل، ٹریکٹر اور اپنے بچوں سمیت سڑکوں پر نکلیں گے، پنجاب کی ہر اہم شاہراہ پر احتجاج ہوگا اور کسان وہاں بیٹھیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں