پنجاب اسمبلی کا اجلاس،حکومتی اراکین کی 16 اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج کی مذمت، اپوزیشن کی طرف سے یہاں جو طوفان بدتمیزی ایوان کے اندر بر پا کیا گیا یہ انتہائی غیر مہذب اور غیر جمہوری طریقہ تھا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین

اپوزیشن کی طرف سے کئے جانے والے احتجاج کے نتیجہ میں ہونے والے نقصان پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے، صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:40

لاہور۔19 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2018ء) پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹی10منٹ کی تاخیر سے قائمقام سپیکر سردار دوست محمد مزاری کی زیر صدارت شروع ہوا۔حکومتی اراکین چوہدری ظہیر الدین ،راجہ بشارت اور فیاض الحسن چوہان سمیت دیگر نے 16 اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری روایات قرار دیا۔

صوبائی وزیر چوہدری ظہیر الدین نے کہا کہ اپوزیشن کی طرف سے یہاں جو طوفان بدتمیزی ایوان کے اندر کیا گیا یہ انتہائی غیر مہذب اور غیر جمہوری طریقہ تھا جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ایوان کے اندر اپوزیشن کی طرف سے کئے جانے والے احتجاج کے نتیجہ میں ہونے والے 9لاکھ کی نقصان پر ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور یہ نقصان انہی سے پورا کیاجائے۔

(جاری ہے)

وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ ایوان کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں نہ صرف حکومتی ممبران شامل ہوں بلکہ اپوزیشن کے ممبران کو بھی شامل کیا جائے اور اس فوٹیج کے ذریعے کمیٹی تحقیقات کرے اور اگر واقعے میں اپوزیشن کے ممبران ملوث ہیں تو ایوان کا ہونے والا نقصان انہی سے پورا کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے آج خود ایوان میں نہ آ کر ووٹ دینے والوں کی توہین کررہے ہیں اور جس مقصد کے لئے عوام نے اپوزیشن کو ووٹ دیا تھا وہ کردار ادا نہیں کررہے۔

اپوزیشن کا ایک ممبر ایوان میں اس وقت اس لئے بیٹھا ہے کہ کورم کی نشاندہی کی جائے یہ کتنے دکھ کی بات ہے کہ جو کام کرنے والے ہیں وہ کرتے نہیں لیکن یہ روایت ہے کہ بجٹ پر بحث کے دوران کورم کی نشاندہی نہیں کی جاتی ۔اس موقع پر ایوان میں سب سے سینئر رکن پنجاب اسمبلی سعید اکبر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو ایوان میں لانے کے لئے بھیجا جائے۔

پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی ممتاز علی نے اپنی تقریر میں کہا کہ اگر ہمارے حلقے کے مسائل کو حل نہ کیا گیا توپیپلز پارٹی ایک خطرناک اپوزیشن کا کردار ادا کریگی ، موجودہ بجٹ میں میرے حلقے کے لئے کوئی فنڈ نہیں رکھا گیا ہم پہلے ہی پسماندہ ترین علاقے سے تعلق رکھتے ہیں ، تحریک انصاف کی حکومت ہے اور یہ انصاف سے کام لے۔بحث میں اعظمیٰ کاردار اور ڈاکٹر محمد افضل سمیت دیگر نے بھی حصہ لیا ۔

حکومتی ممبران کی طرف سے موجودہ بجٹ کو نامساعد حالات کے باوجود بہترین قراردیا گیا۔اجلاس جاری تھا کہ رکن اسمبلی میاں طااہر جمیل نے کورم کی نشاندہی کردی۔ کورم پورا نہ ہونے پر گھنٹیاں بجائی گئیں تاہم کورم پوراہونے پر اجلاس کو جاری رکھا گیا ۔بعد ازاں قائمقام سپیکر نے اجلاس 22اکتوبر تک کے لئے ملتوی کردیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں