پروفیسر طاہرہ پروین قتل کیس کی سماعت، گواہان 17 جنوری کو عدالت میں طلب

جمعہ 11 جنوری 2019 16:48

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جنوری2019ء) پنجاب یونیورسٹی کی پروفیسر طاہرہ پروین کے قتل کیس کی سیشن عدالت میں سماعت،گواہان 17 جنوری کو عدالت میں طلب ،ایڈیشنل سیشن جج عارف حمید شیخ نے قتل کیس کی سماعت کی،مقتولہ کی بیٹی کی مدعیت میں تھانہ مسلم ٹائون پولیس نے مقدمہ درج کیا،عدالت میں پیش کی گئی تفتیشی رپورٹ کیمطابق پروفیسر طاہرہ پروین کو پنجاب یونیورسٹی کے الیکٹریشن نے قتل کیا،پروفیسر طاہرہ پروین پنجاب یونیورسٹی کی سرکاری رہائش گاہ میںمقیم تھیں،ملزم سجاد علی بجلی کا کام کرنے پروفیسر کی رہائش گاہ پر گیا،تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم سجاد علی نے پروفیسر کو گھر میں اکیلاجان کر پیپر کٹر سے ان کا گلہ کاٹ دیا،ملزم سجاد گھر سے 100 امریکی ڈالرز، 10 ہزار پاکستانی روپے موبائل فون اور دیگر سامان لوٹ کر لے گیا ، ڈپٹی پراسیکیوٹر ملک امجد علی نے عدالت میں سرکاری گواہ پیش کیا، سرکاری گواہ تھانہ مسلم ٹائون کے ہیڈ کانسٹیبل افتخار حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ گھر سے بجلی کی تاریں برآمد ہوئیں جس کی بناء پر ملزم کو گرفتارکیا گیا، میں نے ملزم سجاد علی سے 100 امریکی ڈالر، مقتولہ کا موبائل فون اورآلہ قتل برآمد کیا، سرکاری گواہ تھانہ مسلم ٹائون کے ہیڈ کانسٹیبل افتخار حسین کے بیان پر وکلاء کی جرح مکمل ہو گئی،اس پر عدالت نے کیس کی مزید سماعت کیلئے دیگر گواہان کو17 جنوری کو طلب کر لیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں