مذہبی منافرت کے خاتمے کیلئے تمام طبقات کو کردار اداکرناہوگا‘ڈاکٹرراغب نعیمی

پیغام پاکستان کی روشنی میںکسی کوکافر قرار دینے کاحق صرف اختیار ریاست کے پاس ہے، ناظم اعلیٰ دارالعلوم جامعہ نعیمیہ

جمعہ 18 جنوری 2019 19:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2019ء) دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹرمحمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ مذہبی منافرت کے خاتمے کیلئے تمام طبقات کو کردار اداکرناہوگا۔دہشتگردی ایک عالمی مسئلہ بن چکاہے،دنیا کے سامنے اسلام کے صحیح تشخص کو پیش کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔،موجودہ صدی میں جہادفی سبیل اللہ کے نام پر انسانیت کاقتل عام کیاگیا۔

پیغام پاکستان کی روشنی میںکسی کوکافر قرار دینے کاحق صرف اختیار ریاست کے پاس ہے۔ریاست کی طرف جاری کردہ کتابچہ’’پیغام پاکستان ‘‘کی روشنی میں ہم اپنے معاشرے سے مذہبی ،مسلکی ،علاقائی اورلسانی نفرتوں کو ختم کرسکتے ہیں۔ میثاق مدینہ نے جس طرح مدینہ کے 8 مختلف گروہوں کو ایک مقام پر اکٹھاکیا اسی طرح آج ’’پیغام پاکستان ‘‘نے ملک کے مختلف مسالک کو دہشت گردی اور تکفیریت کے خلاف اکٹھا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزجامعہ نعیمیہ کے زیر اہتمام ڈاکٹرسرفراز نعیمی ریسرچ انسٹیٹیوٹ برائے امن تعلیم وتحقیق میں منعقدہ سیمینار بعنوان’’ میثاق مدینہ کی روشنی میں پیغام پاکستان ‘‘میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔بعداز اں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاعلاقائی تعصبات اورمذہبی منافرت،زبان کے بنیاد پرمعاشرے میں موجود نفرتوں کوختم کرنے کیلئے ہمیں نبی کریم ؐ ؐؐکی تعلیمات پر عمل کرناہوگا ۔

دین اسلام بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے پورے روئے زمین میں بسنے والے انسانوں کوآزادانہ جینے کاحق دیتاہے۔ قرآن کریم میں کسی بھی انسان کے قتل کوپوری انسانیت کاقتل قرار دیاگیاہے۔معاشرے سے باہمی نفرتوں کو سیرت النبی ؐکی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکرہی ختم کیا جا سکتا ہے ۔ ماضی میں پاکستان میںمذہب کے نام پرہزاروں بے گناہ شہریوں کے گلے کاٹے گئے جوشرعی ،قانونی اورانسانی اعتبار سے غلط تھا۔پیغام پاکستان کے ذریعے ہی ہم معاشرے میں محبتوں کوفروغ دے سکتے ہیں۔نسل نوکی محبت کی بنیادپرتعلیم وتربیت کرکے پاکستان کو امن وامان کاگہوارہ بنایاجاسکتاہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں