پاکستان کا پانی کوئی نہیں روک سکتا،بھارت کوشش کر کے دیکھے اسے فوری نتائج ملیں گے‘عمر ایوب

پاکستان میں 20سے 25فیصدلوگوں کوابھی تک بجلی کی سہولت میسرنہیں ، ہم بجلی کے بند منصوبوں کو چلانا چاہتے ہیں لوگ اب شفاف سسٹم کی وجہ سے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں،پانچ سال بعد جب انتخاب میں جائیں گے تو سب کاموں کی وجہ سے عوام تحریک انصاف کو ووٹ دیں گے‘وفاقی وزیر توانائی کا تقریب سے خطاب ،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 22 فروری 2019 22:08

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2019ء) وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن) عمر ایوب خان اور جاپان کے ڈپٹی چیف مشن نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) کے ماتحت ادارے ٹی ایس جی میں ٹریننگ سیمولیٹر کا افتتاح کر دیا۔ یہ منصوبہ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کے تعاون سے ایک ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا ہے۔

سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی، منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی اور جائیکا کے نمائندگان بھی افتتاحی تقریب میں شریک تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے ٹریننگ سیمولیٹر کیلئے تعاون پر جاپان حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ٹریننگ سیمولیٹر کے ذریعے تربیت پر گذارا ہوا وقت ضائع نہیں جاتا اور اس سے این ٹی ڈی سی اور تقسیم کار کمپنیز کے انجینئرز اور سٹاف مستفید ہونگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی پاور ڈویژن کی ٹیم جن میں سیکرٹری پاور، ایم ڈی این ٹی ڈی سی، ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز شامل ہیں، پاور سسٹم میں حائل رکاوٹیں دور کرنے اور ٹرانسمیشن ڈسٹری بیوشن اور جنریشن سسٹم میں بہتری کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور سیکرٹری پاور ڈویژن سندھ، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں ڈسٹری بیوشن کمپنیز میں اچانک دورے کر رہے ہیں جس سے سسٹم میں بہتری نظر آرہی ہے۔

موجودہ حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔ جس کی بدولت مختلف ممالک سے فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ موصول ہو رہی ہے اور سعودی عرب نے بھی پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کا اظہار کیا ہے۔وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے کہا کہ گورنمنٹ نے 2030ء تک 55000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ٹارگٹ سیٹ کیا ہے جس میں سے 18000 میگاواٹ بجلی قابل تجدید ذرائع سے حاصل کی جائے گی۔

جس کے نتیجے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور فارن ایکسچینج بھی حاصل ہوگا، توانائی کی سکیورٹی لائنز کو کنٹرول کر کے دوسرے ممالک پر انحصار ختم ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاور انفراسٹرکچر، ٹرانسمیشن لائنز اور ڈسٹری بیوشن سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائے گا جس کیلئے 55 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت توانائی (پاور ڈویژن) وزیراعظم کے ویژن کے عین مطابق کام کر رہی ہے۔

جنوری 2018ء اور جنوری 2019ء کے بجلی چوری اور لاسز کا تقابل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنوری 2019ء میں بجلی چوری اور لاسز کی مد میں 5.6 فیصد کمی آئی ہے اور 10 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ عمر ایوب نے بجلی چوری کے خاتمہ کیلئے کوششوں اور ریکوریز میں بہتری پر ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی کاوشوں کو بھی سراہا۔سیکرٹری پاور ڈویژن عرفان علی نے بھی اپنے خطاب میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ڈسٹری بیوشن سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کیلئے تعاون کی درخواست کی جبکہ منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی نے سیمولیٹر منصوبے پر روشنی ڈالتے ہوئے جائیکا کی جانب سے این ٹی ڈی سی کیلئے تعاون کو سراہا، انہوں نے کہا کہ جائیکا کے تعاون سے 500 کے وی رحیم یار خان گرڈ سٹیشن، 500 کے وی نیو لاہور گرڈ سٹیشن، 220 کے وی شالامار گرڈ سٹیشن اور 220 کے وی چشتیاں گرڈ سٹیشن سمیت کئی منصوبے مکمل کئے گئے ہیں جبکہ 46.4 ارب (Yen) کے مختلف پیکجز میں ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشن کے کئی منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں اور باقیوں پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ آف دی آرٹ سیمولیٹر سے پاور سیکٹر انجینئرز اور سٹاف کی کیپسٹی بلڈنگ کی جائے گی۔ اس ٹریننگ سیمولیٹر سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے سٹاف کو بھی تربیت دی جائے گی۔ ٹرانسمیشن لائنز اور ڈسٹری بیوشن سسٹم میں بہتری آئے گی۔ ٹریننگ سیمولیٹر کے ساتھ ساتھ ایک ماڈل گرڈ سٹیشن بھی بنایا گیا ہے جس سے تربیت حاصل کرنے والے انجینئرز اور ٹیکنیشنز کو سیکھنے کے مواقع دستیاب ہونگے۔

تربیت یافتہ سٹاف کو گرڈ سسٹم آپریشن اور میٹیننس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے میں آسانی پیدا ہوگی۔ اس سے پہلے سٹاف کی ٹریننگ صرف کلاس روم لیکچرز تک محدود تھی۔ تربیت حاصل کرنے والے انجینئرز اور ٹیکنیشنز کو سیمولیٹر اور ماڈل گرڈ سٹیشن پر عملی تربیت دی جائے گی۔ ٹریننگ سیمولیٹر پاورسسٹم سٹڈیز، فالٹ انیلسز اور پروٹیکٹیو ریلے کی پرفارمنس کو سمجھنے کیلئے ایک اہم اور مددگار ٹول ثابت ہوگا۔

جاپان کے ڈپٹی چیف مشن نے پاور ڈویژن اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے میزبانی کو سراہا، انہوں نے آئندہ سالوں میں پاکستان کیلئے مزید مالی معاونت کا اعادہ بھی کیا۔ جنرل منیجر ٹی ایس جی ڈاکٹر رانا عبدالجبارخان نے کہا کہ 100 سے زائد انجینئرز اور سٹاف ٹریننگ سیمولیٹر سے مستفید ہو چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں گرڈ سٹیشنز اور ٹرانسمیشن لائنز پر مینٹیننس کے کام کے دوران مہلک اور غیرمہلک حادثات میں خاطرخواہ کمی آئی ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں