ہائیر ایجوکیشن کے شعبے میں بجٹ کو کم کرنے سے ملک میں نالج اکانومی کا فروغ ناممکن ہو جائے گا، اساتذہ رہنمائوںکی پنجاب یونیورسٹی میں پریس کانفرنس

منگل 23 اپریل 2019 23:29

لاہور۔23 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ہائیر ایجوکیشن کے شعبے میں بجٹ کو کم کرنے سے ملک میں نالج اکانومی کا فروغ ناممکن ہو جائے گا،ملکی ترقی میں اعلی تعلیم کے شعبے کا کردار اہم ہوتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر ممتاز انور،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن کے صدر ڈاکٹر امانت علی بھٹی، فپواسا پنجاب چیپٹر کے صدر ڈاکٹر حامد مختار اور دیگر رہنماوںبھی موجود تھے ۔

پنجاب یونیورسٹی آسا کے صدر ڈاکٹر ممتاز انور نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہونے کے باعث ہائیر ایجوکیشن کی مانگ میں اضافہ ہواہے، ہائیر ایجوکیشن کومطلوبہ بجٹ نہ دینے کے باعث نوجوانوں کا بڑا طبقہ اعلی تعلیم کے مواقع سے محروم ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں سرکاری یونیورسٹیوںکو حکومت فنڈنگ کرتی ہے جس کی وجہ سے سرکاری یونیورسٹیاں کم فیس لے کر غریب اور مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے ذہین ترین نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنے کے قابل ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں ہائر ایجوکیشن کے شعبے میں اخراجات ایک سو تین ارب روپے ہیں جبکہ حکومتی اداروں کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کو صرف پچاس ارب روپے دینے کی تجویز دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومتی اقدام سے ہائرایجوکیشن کے شعبے کو شدید نقصان پہنچے گا،ہائر ایجوکیشن کے شعبے کو مطلوبہ فنڈ نہ دینے سے نہ صرف ملک کا مستقبل شدید متاثر ہو گا بلکہ معاشرے پر بھی برے اثرات مرتب ہوں ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ تعلیم اور بالخصوص ہائر ایجوکیشن پر توجہ دے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں