وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق غذائیت کی کمی پر قابو پانے کیلئے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا ئے جارہے ہیں،محفوظ خوراک کی فراہمی کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے 16نئے قوانین متعارف کروائے ہیں،کیپٹن(ر)محمد عثمان کا ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے پر تقریب سے خطاب

منگل 18 جون 2019 02:05

لاہور۔17 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے پی سی ایس آئی آر میں ورلڈ فوڈ سیفٹی ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔صوبہ بھر میںمحفوظ خوراک کے حوالے سے اقدامات پر تفصیلی بات اور قوانین سے آگاہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ سیفٹی ڈے کے حوالے سے پی سی ایس آئی آر میں منعقدہ تقریب میں ڈی جی پی سی ایس آئی آرڈاکٹر قرة العین،لیب ہیڈ ڈاکٹراعجاز احمد، ہیڈ آف ریگولیٹری اینڈ سائنٹفیک افیئرز ڈاکٹرفرحت جمیل اورکنٹری مینیجرآف اسلامک فوڈ اینڈ نیوٹریشن کونسل آف امریکہ ڈاکٹر جاوید عزیزاعوان نے شرکت کی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ محفوظ خوراک کی فراہمی کے لیے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے 16نئے قوانین متعارف کروائے ہیں۔

(جاری ہے)

بچوں کے لیے سکولوں میں بکنے والی خوراک کو تین سبز،پیلی اور سرخ کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا۔بچوں کی نشوو نما پر اثر انداز ہونے والی کاربونیڈڈ ڈرنکس کی فروخت پر سکولوں میں مکمل پابندی عائد ہے۔

اسی طرح خوراک کی ترسیل کو محفوظ بنانے کے لیے فوڈ پیکجنگ ریگولیشن 2018متعارف کروایا گیا۔رواںسال انرجی ڈرنکس اور کھلے مصالحہ جات کی فروخت پر پابندی اور عملدرآمد خوش آئند ہے۔کیپٹن(ر)محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ ملاوٹ سے پاک دودھ کی یقینی فراہمی کیلئے پاسچرائزڈ دودھ کی عوام تک رسائی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔ابتدائی مرحلے میں لاہور کوماڈل شہر جبکہ 2022تک صوبہ بھر میں کھلے دودھ کی فروخت پر پابندی عائد ہوگی۔

ملاوٹ کی روک تھام کے ساتھ ساتھ حفظان صحت کے اصولوں بارے بھی آگاہی پنجاب فوڈ اتھارٹی کے مشن کا حصہ ہے۔انہوں نے واضح کیاکہ صوبہ بھر میں محفوظ خوراک کی یقینی فراہمی پنجاب فوڈ اتھارتی کی اولین ترجیح ہے۔وزیرِ اعظم پاکستان کے ویژن کے مطابق غذائیت کی کمی پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں