عوامی آگاہی کی نئی مثال،پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اقدامات بے مثال،پہلے مرحلے میں زیادہ دلچسپی ظاہر کرنے والے علاقوں سے سپلائی کا آغاز کیا جائے گا، ڈی جی فوڈ اتھارٹی

بدھ 19 جون 2019 00:01

لاہور۔18 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2019ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی کیپٹن (ر) محمد عثمان نے عوامی آگاہی کے حوالے سے نئی مثال قائم کرتے ہوئے سروے ٹیموں کے ہمراہ گھر گھر جا کر لوگوں کو پاسچرائزڈ دودھ کے حوالے سے آگاہی فراہم کی۔کھلے دودھ میں ملاوٹ اور جعل سازی کے واحد حل پاسچرائزشن کے حوالے سے آگاہی دیتے ہوئے علاقہ مکینوں میں مفت معلوماتی لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق عوامی مفاد کو اولین ترجیح دیتے ہوئے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نے خود سروے ٹیموں کے ہمراہ گھر گھر جا کر لوگوں کو پاسچرائزڈ دودھ کے حوالے سے آگاہی دی۔ پاسچرائزڈدودھ کی افادیت اور آگاہی کے ساتھ ساتھ علاقہ مکینوں کو پاسچرائزیشن پراسس کے حوالے سے معلوماتی لٹر یچر بھی تقسیم کیا ۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے میں لاہورکے علاقے ٹائون شپ میں پاسچرائزڈ دودھ کی مانگ ،کھپت اور خریداری کے حوالے سے سروے کا آغاز کیا گیا ہے۔

بعدازاں لاہور کے مختلف علاقوں میں سروے کیا جائے گا۔علاقہ مکینوں نے پنجاب فوڈ اتھارٹی کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے پاسچرائزیشن کے عمل کو مثبت قرار دیا اور ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا خود آگاہی دینے کے لیے ان کا شکر یہ بھی ادا کیا۔اس موقع پر ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں پاسچرائزڈ دودھ کے حصول کے لیے زیادہ دلچسپی ظاہر کرنے والے علاقوں سے سپلائی کا آغاز کیا جائے گا۔

دوسرے مرحلے میں کامیابی کے ساتھ شہر بھر میں پاسچرائزڈ دودھ کی فراہمی کو یقینی بناکر لاہور کو 2020تک ماڈل سٹی بنایا جائے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہورکے کسی علاقے کے لوگ پاسچرائزڈ دودھ کی پہلے سپلائی چاہتے ہیں تو سروے ٹیموں کے پاس موجود سوالنامے کو پر کر کے زیادہ سے زیادہ اپنی رائے بارے آگاہ کریں۔ملاوٹ مافیا کاراستہ روکنے کا واحد حل پاسچرائزیشن پالیسی کا جلد نفاذ ہے۔یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر صوبہ بھر میں2022کے بعد کھلے دودھ پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی۔عوام تک محفوظ اور صحت مند اشیائے خورونوش کی فراہمی پنجاب فوڈ اتھارٹی کی اولین ترجیح ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں