اپوزیشن بجٹ اجلاس میں مزاحمت پر ناکام رہی ، راجہ بشارت

پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بارصرف ایک گھنٹہ کے دوران 43 مطالبات زر منظور کر لیے گئے، یہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہے اوراپوزیشن کے پاس اس بجٹ پر تنقید کے لئے کچھ تھا ہی نہیں، صوبائی وزیر

منگل 25 جون 2019 23:03

لاہور۔25 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جون2019ء) وزیر قانون وبلدیات پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ جس دن ہمارا بجٹ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن نے چیلنج کیاتھا کہ بجٹ پاس نہیں ہونے دے گی لیکن ہم نے اس وقت ہی کہ دیا تھا کہ ایوان میں حکومت کے پاس اکثریت ہے اوراسمبلی سے بجٹ بآسانی سے منظور ہوجائے گا، آج سب نے دیکھا کہ پنجاب اسمبلی کی تاریخ میں پہلی بارصرف ایک گھنٹہ کے دوران 43 مطالبات زر منظور کر لیے گئے اور یہ بھی پہلی بار ہوا کہ اپوزیشن نے صرف تین مطالبات زر پر کٹوتی کی تحریکیں پیش کیں اور ان پر بحث کی۔

راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن بجٹ اجلاس میں مزاحمت پر ناکام رہی ہے کیونکہ یہ بجٹ عوامی امنگوں کا ترجمان ہے اوراپوزیشن کے پاس اس بجٹ پر تنقید کے لئے کچھ تھا ہی نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ماضی میں اپوزیشن لیڈر بجٹ پر دو تین گھنٹے نہیں دو دو روز تک بولتے رہے ۔اس سے قوم نے مزید جان لیا کہ موجودہ اپوزیشن کا دھیان عوام کو ریلیف دینے یا ان کی بہتری کے لیے نہیں بلکہ اپنے مسائل کی طرف ہے۔

راجہ بشارت نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا یہ پہلا بجٹ ہے جوسابقہ حکومت کی نااہلی کے باعث انتہائی مشکل حالات میں بنایا گیا ہے اور اپوزیشن نے اس پر بے جا شور بھی مچایا لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے تدبر اور کابینہ کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے ایوان میں خود غرض اپوزیشن کو منہ کی کھانا پڑی۔ انہوں نے کہا کہ انشاء للہ آنے والا وقت صوبہ میں مالی استحکام لائے گا اورعمران خان کی سادگی مہم کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں