پی سی ایس آئی آر کے زیر اہتمام " صنعتی ترقی کیلئے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تعلیم کا کردار" کے موضوع پر نمائش کا انعقاد، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی سے پیداوار میں اضافہ اور صنعتی ترقی کونتیجہ خیز بنایا جاسکتا ہے‘پرنس محمد نواز الائی

پیر 23 ستمبر 2019 14:05

لاہور۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2019ء) وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے پارلیمانی سیکرٹری پرنس محمد نواز الائی نے کہا ہے کہ پائیدار معاشی اور معاشرتی ترقی کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کردار نہایت اہم ہے ‘زندگی کے معیار کو بڑھانے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں ترقی ضروری ہے‘سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی سے پیداوار میں اضافہ اور صنعتی ترقی کونتیجہ خیز بنایا جاسکتا ہے‘وہ پیر کے روز وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی و پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کے زیر اہتمام " صنعتی ترقی کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تعلیم کا کردار" کے موضوع پر نمائش کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے‘اس موقع پر وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشتاق احمد ‘ وفاقی جوائنٹ سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حبیب اللہ خان ‘پی سی ایس آئی آر کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر قرةالعین سمیت دیگر بھی موجود تھے‘پارلیمانی سیکرٹری نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہمارے اسٹیک ہولڈر زکو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی طرف توجہ دینا چاہیے تاکہ ہم دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکیں‘انہوںنے کہا کہ مقامی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ کے لیے پی سی ایس آئی آر کا کردار اہم ہے‘انہوں نے کہا کہ تقریب میں سائنسدانوں ‘تکنیکی ماہرین‘ انجینئرز‘صنعتکاروں اور ماہرین تعلیم کی شرکت انتہائی خوشی اور اعزاز کی بات ہے‘انہوں نے کہا کہ اعلی تعلیمی اداروں کو ہنر مند‘ جدید اور علم کے حامل کارکنوں کی تیاری کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے‘عام آدمی کی اعلی تعلیم تک رسائی اور یونیورسٹی کی تعلیم کے معیار میں قومی ضروریات کے مطابق تبدیلی لانے کی اشد ضرورت ہے‘انہوں نے کہا کہ طلبہ اور نوجوان کسی بھی ملک کا اثاثہ ہیں ‘اور انہیں اپنی صلاحیتوں اور توانائیوں کے جائز استعمال میں ہمیں مدد فراہم کرنا ہو گی‘انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت قوم یہ سمجھنا چاہیے کہ علم کی تحقیق و تخلیق میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے اور زیادہ آمدنی والے روزگار پیدا کرنے اور پیدا واری صلاحیت میں اضافہ ملکی ترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے‘وزرات سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قومی اسمبلی اور قائمہ کمیٹیوں کی ہدایت پر نمائش کا انعقادکیا گیا ہے یہ ایک چھوٹا قدم ہے لیکن بڑے قدم کی طر ف پیش رفت ہے‘جہاں تمام اسٹیک ہولڈرزمل بیٹھ کر آگے بڑھنے کے لیے مشاورت کریں گے‘انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کو اللہ تعالی نے ہر قسم کے وسائل سے نوازا ہے لیکن بدقسمتی سے ہم ان وسائل کو بروت کار نہیں لاسکے‘انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 2045 تک 64فیصد نوجوانوںپر مشتمل ہو گی اس وقت پاکستان میں ہر تیسرے فرد کی عمر 29سال ہے‘ماضی میں ہم سے قومی مجرمانہ غفلت ہوئی اور قدرتی نعمتوں کو ضائع کیا اور نہ ہی اس شعبہ تعلیم اور تحقیق کی طرف توجہ دی‘انہوں نے کہا کہ ہم سیاست اور سپورٹس اور شوبز سے آگے نہیں نکل سکتے ‘ہمیں ان شعبوں سمیت باقی شعبوں کی طرف بھی وقت صرف کرنا چاہیے‘جاپان جیسے ترقی یافتہ ملک کے پاس کوئی قدرتی وسائل نہیں لیکن وہ علم و تحقیق کی وجہ سے دنیا میں آگے بڑھا‘بحیثیت قوم تعلیم کے ساتھ وابستگی بہت ضروری ہے اس میں ادیبوں اور سائنس دانوں کا بڑا کردار ہے ‘انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس شعبہ میں حکومتی سرپرستی نہ ہونے کے برابر رہی‘سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے ریاستی سرپرستی بہت ضروری ہے‘انہوںنے کہا کہ وزیر اعظم ہائوس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قیام اچھی کاوش ہیاور ہمیں دوسری یونیورسٹیوں پر بھی توجہ دینا چاہیے اور انہیں مالی بحران سے نکالنا چاہیے‘ وفاقی جوائنٹ سیکرٹری وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حبیب اللہ خان نے کہا کہ دنیا میں انہی قوموں نے ترقی کی جنہوں نے تعلیم تحقیق اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو اپنا محور بنایا ہمیں بہترین مہارت کے حامل سائنس دانوں کی ضرورت ہے اور مختلف شعبوں میں علم و تحقیق میں ماہر لوگ بھی درکار ہیں‘حکومت نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے بہت سے اقدام کیے ہیں‘ جو کہ ناکافی ہیں اس شعبہ میں مزید کچھ کرنا باقی ہے‘بعدازاں پارلیمانی سیکرٹری پرنس محمد نواز الائی نے نمائش میں لگے ہوئے سٹالز کا دورہ کیا ،قبل ازیں پارلیمانی سیکرٹری نے مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں