بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات کے دوران نیب لاہور میں پیش ہونے والے افراد کے اعداد و شمار جاری

نیب لاہور کے قیام سے لے کر2016ء تک7لاکھ افراد کو تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا‘ 1532 افراد کی گرفتاری عمل میںلائی گئی نیب ایک قومی ادارہ ہے جس میں ماورائے آئین کسی نوعیت کے اقدام کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا‘ ترجمان نیب لاہور

منگل 15 اکتوبر 2019 22:10

لاہور۔15 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب)، لاہورنے بدعنوانی کے مختلف مقدمات کی تحقیقات کے دوران نیب تفتیشی ٹیموں (سی آئی ٹی ) کے روبرو پیش ہونے والے افراد کے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔ترجمان نیب لاہور کے مطابق2017سے تاحال نیب لاہور میں کم و بیش 1لاکھ افراد کو بیان و تحقیقات میں شامل ہونے کیلئے طلب کیا گیا ‘تاہم گذشتہ ڈھائی سالوں کے دوران کرپشن کے مقدمات میں جاری تحقیقات کے دوران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کل859 ملزمان کی گرفتاری کے وارنٹ کا اجراء کیا گیا۔

علاوہ ازیں نیب لاہور کے قیام (1999) سی2016 تک مجموعی طور پر تقریبا 7 لاکھ افراد کو مختلف مقدمات میں جاری تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا جبکہ 2016 تک نیب لاہور نے کل1532افرادکی قانون کے مطابق گرفتاری پر عملدرآمد کیا ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ بدعنوانی کے مقدمات کی تحقیقات کے دوران چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کی اختیار کردہ ’’فیس نہیں کیس‘‘ کی پالیسی پر سختی سے کاربند رہا جاتا ہے اور تمام ملزمان کو قانون کے مطابق ہی گرفتار کیا جاتاہے‘گرفتار ملزمان کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے نیب لاہور کی جانب سے اس تاثر کی سختی سے نفی کی جاتی ہے کہ نیب میں ملزمان کو بلا کر بٹھا لیا جاتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جسکے تمام اقدامات آئین و قانون کی روشنی میں سر انجام پاتے ہیں‘ نیب میں ماورائے آئین کسی نوعیت کے اقدام کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا‘ جن ملزمان کی گرفتاری مقصود ہو انہیں مروجہ قوانین کے مطابق اور ٹھوس شواہد کے حصول کے بعد ہی گرفتار کیا جاتا ہے تاکہ تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا جا سکے علاوہ ازیں دورانِ تحقیقات متعدد افراد کو کیس میں معاونت کیلئے بھی طلب کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں