ہم نے عدالتوں کے ذریعے معاشرے کے مظلوم طبقے کو انصاف دینا ہے

جینڈربیسڈ وائیلنس کورٹ ہماری عدلیہ کا بہت اہم پراجیکٹ ہیں : جسٹس سردار محمد شمیم خان

منگل 10 دسمبر 2019 00:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 دسمبر2019ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا ہے کہ انسان کا سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہتا ہے،ہمارا دین بھی ہمیں پیدا ہونے سے لے کر مرنے تک علم حاصل کرنے کا درس دیتا ہے،وکلا ء اور ججز کیلئے سیکھنے کا عمل جاری رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ بدلنے قوانین ہم سے تقاضہ کرتے ہیں کہ ہمیشہ پڑھنے اور سیکھنے کے عمل کو جاری رکھیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب جوڈیشل اکیڈمی میں جینڈر بیسڈ وائیلنس قوانین کے حوالے سے دو روزہ ورکشاپ اور جنرل ٹریننگ پروگرام کے تحت 6 روزہ تربیتی کورس کا آغاز ہو گیا ۔افتتاحی سیشن سے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سردار محمد شمیم خان نے خصوصی خطاب کیا ۔اس موقع پر، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ عبدالستار، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری اشترعباس، ڈی جی پنجاب جوڈیشل اکیڈمی حبیب اللہ عامر اور سیشن جج ہیومن ریسورس ساجد علی اعوان سمیت ایشین ڈویلپمنٹ بنک کے نمائندے، پاکستان بھر سے جینڈر بیسڈ کورٹس کے پراسکیوٹرز اور جنرل ٹریننگ پروگرام کے تحت آٹھویں تربیتی کورس کے ایڈیشنل سیشن ججز اور سول ججز بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سردار محمد شمیم خان نے کہا کہ ججز کیلئے بہترین چیز اچھا اخلاق اور رویہ ہے، ہمارے ججز اور پراسکیوٹرز پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اگر پراسکیوٹرز اپنی ذمہ داری پوری نہیں کریں گے تو انصاف کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا اعزاز ہے کہ پاکستان کی پہلی جینڈر بیسڈ کورٹ لاہور میں قائم کی گئی اور اس کے بعد یہ سلسلہ پورے پاکستان میں شروع ہوگیا۔ جینڈر بیسڈ وائیلنس کورٹ ہماری عدلیہ کا بہت اہم پراجیکٹ ہے، یہ ہمارے معاشرے کے مظلوم طبقے کیلئے امید کی آخری کرن کی حیثیت رکھتی ہیں، ہم نے ان عدالتوں کے ذریعے معاشرے کے مظلوم طبقے کو انصاف دینا ہے اور ان کے اعتماد میں اضافہ کرکے انہیں معاشرے کا ذمہ دار شہری بنانا ہی

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں