پارلیمانی جمہوریت کے دور میں قومی معاملات پر پارلیمنٹ کو ہی اہمیت دی جائے ‘لیاقت بلوچ

کورونا وبا کی زد میں پوری قوم ہے اس لیے پارلیمنٹ کی سینیٹ اور قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹیاں مشترکہ بنیادوں پر صحت کے امور کی نگرانی کریں ‘نائب امیر جماعت اسلامی

بدھ 1 اپریل 2020 16:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اپریل2020ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ پارلیمانی جمہوریت کے دور میں قومی معاملات پر پارلیمنٹ کو ہی اہمیت دی جائے ، حکومت متنازعہ ہے ۔کورونا وبا کی زد میں پوری قوم ہے اس لیے پارلیمنٹ کی سینیٹ اور قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹیاں مشترکہ بنیادوں پر صحت کے امور کی نگرانی کریں اور کورونا کے خلاف جنگ کے امور میں پارلیمانی مشترکہ کمیٹی کو نگرانی کے لیے بااختیار بنایا جائے ۔

اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے علم میں یہ رہنا چاہیے کہ ماضی میں لشکر طیبہ ، سپاہ محمد ؐ ،سپاہ صحابہ ؓ ، فیڈرل سیکورٹی فورس ، نتھ فورس جیسی تنظیموں پر پابندیاں لگ گئیں، اب حکومت ٹائیگرفورس بنا کر ماضی کے فیصلوں کی نفی کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت قومی قیادت ، پارلیمنٹ ، صوبائی حکومتوں اور ریاستی اداروں پر اعتماد کرے اور ان سے تعاون لے ۔

کورونا وبا کے مقابلہ کے لیے حکمت اور احتیاط ضروری ہے ۔ وزیراعظم اپنے کنفیوژ موقف اور اقدامات سے انتشار نہ پھیلائیں ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ دنیا بھر میں لاک ڈائون کی سختیوں سے عوام پریشان اور اضطراب کا شکار ہو گئے ہیں جبکہ یہ لاک ڈائون احتیاطی تدابیر اور عوام کی زندگی اور صحت کے لیے ضروری تصور کیا گیا ہے ، اسی سے اندازہ لگایا جائے کہ 210 دنوں سے بدترین لاک ڈائون کا شکار کشمیریوں کی کیا حالت ہوگئی ہوگی ۔

اقوام متحدہ اور عالمی برادری ، انسانی حقوق کی تنظیمیں جموں و کشمیر پر ناجائز قابض بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں۔ کشمیریوں کے انسانی حقوق بحال کیے جائیں ۔ نریندر مودی کو اپنے ظلم اور فاشزم سے توبہ کرنی چاہیے ۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیں اور بھارت کے مسلمانوں کے خلاف ظالمانہ شہریت ایکٹ منسوخ کریں ۔ انہوںنے کہاکہ تمام تر ظلم کے باوجود کشمیری پر عزم ہیں ۔ جموں و کشمیر کے عوام ہی کامیاب ہوں گے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں