ہائیکورٹ نے کرپٹو کرنسی کی پاکستان میں قانونی حیثیت بارے متعلقہ محکموں سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا

عدالتی معاونین اور متعلقہ محکموں کے وکلا ء بیٹھ کر اس کا ایک حل نکال کر عدالت کو آگاہ کریں ‘جسٹس جواد حسن ،عبوری حکم بھی جاری

جمعرات 21 اکتوبر 2021 00:01

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے کرپٹو کرنسی کی پاکستان میں قانونی حیثیت سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے متعلقہ محکموں سے کرپٹو کرنسی کی قانونی حیثیت سے متعلق آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیاجبکہ فاضل عدالت نے ہدایت کی ہے کہ عدالتی معاونین اور متعلقہ محکموں کے وکلا ء بیٹھ کر اس کا ایک حل نکال کر عدالت کو آگاہ کریں ۔

لاہورہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے بتھر کیش کمپنی سے متاثرہ محمد اصغر کی درخواست پر سماعت کی ۔وفاقی حکومت ، اسٹیٹ بینک اورایف بی آر کے متعلقہ نمائندے عدالت میںپیش ہوئے۔درخواست گزار وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ کرپٹو کرنسی کے متعلق پاکستان میں کوئی قانون نہیں ۔جسٹس جواد حسن نے استفسار کیا کہ اس پر کیا قانون کی ضرورت ہے یا کوئی اور حل ہو سکتا ہی ،جب تک قانون نہیں بنتا کیا تب تک کرپٹو کرنسی کو کیسے قانونی بنایا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ضمانت کا کیس چلانے کی اجازت دیدیں۔جسٹس جواد حسن نے رریمارکس دئیے کہ آپ عام عدالت میں درخواست ضمانت لے جا سکتے ہیں۔جسٹس جواد حسن نے کہا تمام فریقین آئندہ سماعت پر بتائیں کہ کرپٹو کرنسی کا کیا حل نکل سکتا ہی اس کیس کو دوسرے ممالک میں کیسز کی طرح چلانے کی ضرورت ہی ۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں بھی مشکل پیش آ رہی ہے۔

جسٹس جواد حسن نے کہا کہ ایف بی آر آئندہ سماعت پر بتائیں کہ کیا اس پر ٹیکس ہوتا ہے۔درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ایف آئی اے نے بتھر کیش کمپنی کے مالک ڈاکٹر ظفر کو سائبر فراڈ الزامات کے تحت گرفتار کر رکھا ہے۔سیشن عدالت سے ضمانت خارج ہونے پر ملزم نے بینکنگ جرائم عدالت سے رجوع کیا ،بینکنگ جرائم عدالت کو سائبر فراڈ کے مقدمہ میں ضمانت کی سماعت کا اختیار حاصل نہیں، بتھر کیش کمپنی کوئی بنک نہیں اور نہ ہی یہ اسٹیٹ بنک سے منظور شدہ، بنکنگ جرائم عدالت ضمانت کی سماعت نہیں کر سکتی، بنکنگ جرائم عدالت کے جج نے بلااختیار ملزم ڈاکٹر ظفر کی درخواست ضمانت پر کارروائی شروع کر دی ہے، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ بنکنگ جرائم عدالت کا ملزم ڈاکٹر ظفر کی درخواست ضمانت پر کارروائی کرنے کا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے۔

فاضل عدالت نے آٹھ سماعت پر مشتمل عبوری حکم بھی جاری کردیا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں