لاڑکانہ پولیس کا کاروائی کرکے منشیات فروشوں کے بین الصوبائی کے دو افراد کو گرفتار کرکے 50 کلو چرس برآمد کرنے کا دعویٰ

پیر 12 نومبر 2018 23:14

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) لاڑکانہ پولیس نے کاروائی کرکے منشیات فروشوں کے بین الصوبائی کے دو افراد کو گرفتار کرکے 50 کلو چرس برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے، اے ایس پی سٹی محمد کلیم نے اپنے دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ولید تھانہ کے ایس ایچ او میران خان درانی نے سنیپ چیکنگ کے دوران کلٹس گاڑی کو روک کر گاڑی کی سیٹ میں چھپی 50 کلو اعلیٰ کوالٹی کی چرس برآمد کرکے بلوچستان کوئٹہ کے رہائشی دو ملزمان ثنااللہ اور عطااللہ پٹھان کو گرفتار کرکے کرلیا ہے جو کہ منشیات فروشوں کے بین الصوبائی گروہ کے رکن ہیں۔

پریس کانفرنس کے دوران جب ملزمان کو صحافیوں کے سامنے پیش کیا گیا تو ملزمان نے اپنے چہروں پر دیا گیا کپڑا اتاکر زاروں قطار روتے ہوئے دہائی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں پولیس کی جانب سے پھنسایا جا رہا ہے وہ منشیات فروشن نہیں ہیں، پولیس دعویٰ کررہی ہے کہ آج صبح گرفتار کیا گیا ہے تاہم ہمیں چند روز قبل گرفتار کیا گیا لیکن گرفتاری آج ظاہر کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

اس دوران پولیس نے ہم سے 6 لاکھ روپے دینے کو کہا اور پیسے نہ دینے پر ہمیں پھنسا دیا گیا ہے۔ ملزمان کے چہروں پر تشدد کے نشانات بھی موجود تھے۔ منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار مبینہ ملزمان صحافیوں کو اپنا موقف دے رہے تھے کہ پولیس نے انہیں ان کے چہروں پر کپڑا دے کر دہکے دے کر اے ایس پی آفیس سے باہر لے گئے اس دوران اے ایس پی کا کہنا تھا کہ ملزمان کو آج ہی گرفتار کیا گیا ہے انہوں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا بدقسمتی ہے کہ ہم جب بھی کسی بھی ملزم پر ہاتھ ڈالتے ہیں تو وہ خود کو پولیس اہلکار ظاہر کرتا ہے یا صحافی، ان ملزمان کے پاس پولیس اہلکار ہونے کے کوئی بھی شواہد موجود نہیں، ہم نے مقدمہ درج کرلیا ہے، مزید تفتیش میں ان کے پولیس اہلکار ہونے کا نہ ہونے سمیت لوکل سطح پر منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں گے جن کو یہ منشیات بیچنے آئے تھے۔

لاڑکانہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں