aامریکا میں افغان سفارتخانے کے بینک اکاؤنٹ منجمد

ق*بینک اکاؤنٹس کی بحالی کے لئے امریکی حکام سے گفت و شنید جاری ہے، افغان حکام

بدھ 26 جنوری 2022 18:50

ٰ واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2022ء) امریکا میں افغانستان کے سفارت خانے اور اس کے عملے کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق افغان حکومت کی جانب سے امریکا میں تعینات سفارت کار طالبان کے برسراقتدار آنے کے باوجود اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔امریکا کے بینک نے افغان سفارت خانے کے عملے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے ہیں۔

جس سے اب وہ نئی مشکل سے دوچار ہوگئے ہیں۔امریکا میں تعینات 2 سینیئر سفارت کاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا میں سفارت خانے اور 2 قونصل خانوں کے بینک اکاؤنٹس ایک ماہ سے زائد عرصے سے معطل ہیں۔سینیئر افغان سفارتکاروں کا کہنا ہے کہ بینک اکاؤنٹس کی بحالی کے لئے امریکی حکام سے گفت و شنید جاری ہے۔

(جاری ہے)

طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد امریکا میں افغان سفاتخانے اور قونصل خانوں کو فنڈز نہیں ملتے لیکن افغان سفارتی مشن قونصلر خدمات کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی سے اب تک کام کررہا ہے۔

امریکا میں افغان سفارت خانہ اور قونصل خانے ملک کے زائد المعیاد پاسپورٹس کی تجدید بدستور جاری رکھے ہوئے ہے۔سفارت خانے اور قونصل خانوں کو ان کی فراہم کردہ خدمات پر ملنے والی رقوم کر سرکاری اکاؤنٹ میں جمع نہیں کریا جاسکتا۔ اس لئے عملے کے ارکان چیک اور منی آرڈرز کی صورت میں ملنے والی رقم کو اپنے ذاتی اکاؤنٹس میں جمع کرارہے ہیں۔اس حوالے سے ایک افغان سفارت کار نے کہا کہ ہم نے امریکی محکمہ خارجہ کے ساتھ اس حوالے بات کی ہے، لیکن اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، امریکی حکام نے ہمیں اس معاملے پر عوامی سطح پر بات کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

افغان سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ سرکاری بینک اکاؤنٹس کی معطلی کے باعث سفارت خانے کے مالی امور پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں، یہاں تک کہ ہمیں تنخواہیں، کرایوں اور دیگر معاملات کی ادائیگی میں بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ افغان سفارت کاروں کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ، انہیں وہی سفارتی استثنیٰ حاصل ہے جو دنیا کے دیگر سفارتی عملے کو ہے۔

مری میں شائع ہونے والی مزید خبریں