صوبہ بلوچستان میں تعلیم کی پسماندگی کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسکول سے باہر کام کرنے والے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانا ہماری اولین ذمہ داری ہے،

صوبے میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے 8ہزار سے زائد خالی نشستوں کو پر کرنے کے لئے مشتہر کی جائیں گی، مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی

جمعہ 16 نومبر 2018 20:43

ڈیرہ مرادجمالی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 نومبر2018ء) وزیراعلی بلوچستان کے مشیر برائے تعلیم حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ ایک سروے کے مطابق ملک میں2کروڑ60لاکھ اور صوبہ بلوچستان میں10لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں ہماری کوشش ہے کہ صوبہ بلوچستان میں تعلیم کی پسماندگی کا خاتمہ کرنے کے ساتھ ساتھ اسکول سے باہر کام کرنے والے بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانا ہماری اولین ذمہ داری ہے صوبے میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے 8ہزار سے زائد خالی نشستوں کو پر کرنے کے لئے مشتہر کی جائیں گی اور قابلیت رکھنے والے نوجوانوں کو بھرتی کیا جائے گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد خان لہڑی نے کہا کہ نصیرآباد میں اساتذہ کے اسکول نہ جانے کی شکایات پر ایجوکیشن عملے کے ہمراہ کئی اسکولوں کا دورہ کیا اور چھاپے مارے کئی اساتذہ کو اسکولوں سے غیر حاضر پایا جن کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے اسکولوں میں پڑھنے والے معصوم بچوں کی مستقبل ہمیں عزیز ہے معصوم بچوں کی مستقبل کو داو پر لگانے کی ہرگزاجازت نہیں دی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسکول جانے والے اور بچوں کے مستقبل سنوارنے والے اساتذہ کی ہرفورم پر حوصلہ افزائی کی جائے گی اور اسکول نہ جانے والے اساتذہ کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اسکول نہ جانے والا دور گزر گیا اب ان اساتذہ کو تنخواہ ملے گی جو بچوں کو پڑھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سرکاری اسکولوں کی تعداد انتہائی کم ہے جس کو پورا کرنے کے لئے صوبے میں نئے اسکولوں کی منظوری کے ساتھ ساتھ نئی بلڈنگیں اور خستہ حال اسکول کی بلڈنگوں کی مرمت ،چاردیواری،اور باتھ روم بھی بنائی جائیں گی تاکہ اسکول میں پڑھنے والے بچوں کی مشکلات دور ہوسکیں انہوں نے کہا کہ کلیسٹر سسٹم میں ایک بہترین سسٹم ہے جس کے تحت اسکولوں میں سامان کی فراہمی ممکن ہورہی ہے کلیسٹر سسٹم کو مزید بہتر اور شفاف بنانے کے لئے کام جاری ہے ۔

متعلقہ عنوان :

نصیر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں