پنجگور ،بلوچی اکیڈیمی کی سالانہ گرانٹ کی کٹوتی کے خلاف نیشنل اکیڈیمی پنجگور کا پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

مظاہرے میں بلوچی زبان کے نام ور شاعر ادیب قلم کار اور ادب دوستوں کے ساتھ نیشنل اکیڈیمی کے عہدے داران وممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز وبینرز اٴْٹھائے ہوئے تھے

اتوار 21 اکتوبر 2018 21:40

پنجگور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2018ء) بلوچی اکیڈیمی کوئٹہ کے سالانہ گرانٹ کی کٹوتی کے خلاف نیشنل اکیڈیمی پنجگور کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں بلوچی زبان کے نام ور شاعر ادیب قلم کار اور ادب دوستوں کے ساتھ نیشنل اکیڈیمی کے عہدے داران وممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز وبینرز اٴْٹھائے ہوئے تھے مظاہرے کی قیادت پروفیسر واجہ اکبر غمشاد برکت مری غنی گنوک فضل عاجز نے کی اور مظاہرے میں عبدالصمد راغی ظہیر شاہ وفا ابراہیم حمزہ زبیر صالح ذاکر غنی محسن اکبر ظہور رئیس ودیگر ادب دوست بھی شامل تھے مظاہرین نے پریس کلب کے سامنے روڑ بلاک کرکے بلوچی اکیڈیمی کوئٹہ کے سالانہ گرانٹ کی کٹوتی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اس دوران واجہ پروفیسر اکبر غمشاد بلوچ برکت مری غنی گنوک فضل عاجز عبدالصمد راغی ودیگرنے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچی اکیڈیمی کوئٹہ کے سالانہ گرانٹ کی کٹوتی بلوچی زبان وبلوچ قوم کے خلاف ایک گہری سازش ہے بلوچی اکیڈیمی کوئٹہ اس وقت واحد بلوچی زبان وادب کاارادہ ہے جو بلوچ وبلوچی زبان وادب کے لیے سریپکار ہے جس کی بدولت سے آج بلوچ قوم وبلوچی زبان وادب کو شناخت ملی ہے لیکن چند مفاد پرست بلوچ دشمن عناصر گہری سازش کے تحت بلوچ قوم وبلوچی زبان وادب کے خلاف مختلف قسم کے حربے استعمال کرکے بلوچ قوم وبلوچی زبان وادب کو ختم کرنے کا حصہ داری کررہے ہیں حکومت وقت کو چاہئیے تھا کہ اس مشکل ومہنگا ترین حالات میں اکیڈیمی کے گرانٹ کو بڑاتے لیکن سد افسوس کہ انہوں نے مالی کمک و گرانٹ سمیت دیگر مسائل حل کرتے انہوں نے ڈمی وکاغذی اکیڈیمی کے ایما پر ایک قومی ادارے کو توڑنے کی کوشش کی ہے بلوچستان میں ہزاروں کی تعداد میں اکیڈیمیز موجود ہیں جو کاغذی حد تک محدود ہیں سرکارانہیں فعال بنانے کے بجائے جو اکیڈیمی ملک بھر میں آپنی اکیڈیمک علم و ہنر کے فروغ کے ساتھ بلوچستان کے تعلیمی اصلاحات وبہتری کے لیے پیش پیش کردار ادا کررہی ہے انکے پاؤں پہ کھلاڑی مارنے انہیں زاںت شعور ایجوکیشن علم و ادب کے فروغ سے دستبردار کرانے کی کوشش کی جارہی ہے جو کسی بھی ملک و معاشرے میں قابلِ قبول نہیں ہے اور نہ ہی ایسے عمل کو کرنے کی اجازت دے گی نیشنل اکیڈیمی پنجگور اور پنجگور سمیت بلوچستان بھر کے ادیب شاعر قلکمار ادب دوست بلوچ دوست اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت بلوچی اکیڈیمی کوئٹہ کے سالانہ گرانٹ کی کٹوتی کا نوٹس لیں اور انہیں دوبارہ بحال کرے بصورتِ دیگر سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

پنجگور میں شائع ہونے والی مزید خبریں