سوال یہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں 21 آپریشن کے بعد کیا امن قائم ہوا؟

45سال ہوچکے ہمارے خون بہہ رہا ہے ، آپریشن اور مذاکرات کی بات نہیں ،پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہوگا، میاں افتخار

ہفتہ 2 اگست 2025 22:25

سوال یہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں 21 آپریشن کے بعد کیا امن قائم ہوا؟
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اگست2025ء)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ آج آزادی رائے حق پر پابندیاں ہیں، پینتالیس سال ہوچکے ہمارا خون بہہ رہا ہے، سوال یہ ہے کہ خیبر پختونخوا میں 21 اپریشن کے بعد کیا امن قائم ہوا ،آپریشن اور مذاکرات کی بات نہیں ،پالیسیوں کو تبدیل کرنا ہوگا، جب پالیساں تبدیل ہوگی تو امن آئے گا۔

پشاورپریس کلب میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخارحسین کاکہنا تھا کہ آج آزادی رائے حق پر پابندیاں ہیں، پاکستان میں سیاسی ، صحافی اور انسانی سطح پر ظلم ہو رہا ہے ۔

(جاری ہے)

آج بانی پی ٹی آئی کے نام پر پابندی ہے تو ماضی میں علی خان کا نام اخبارات میں چھپ نہیں سکتا تھا ، 18 ویں ترمیم کو ختم کرنے کے لئے کوششیں ہو رہی ہے ، 18 ویں ترمیم تو پارلیمنٹ کے ذریعے پاس کی ، اس ترمیم سے ملک میں صوبوں کے اختیارات چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے ، میاں افتخار نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرل بل صوبائی خودمختاری ختم کرنے کی کوشش ہے، خیبرپختونخوا اسمبلی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے کابینہ کی منظور کردہ بل کو مسترد کیا،ضم شدہ اضلاع میں جرگہ سسٹم بحال کیا جائے ، بھارت اور پاکستان کا سیز فائر ایک ہفتے ہیں ہوا، ایران اور اسرائیل کا سیز فائر ہوامیرے علاقے میں پینتالیس سال سے سیز فائر کیوں نہیں ہوتا؟ پنجاب میں امن ہے ہمارے یہاں امن کیوں نہیں آتا ، تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں کام کریں ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں