مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کا دورہ قبائل علاقہ پشاور اور کوہاٹ

198.55 ملین لاگت سے گورنمنٹ ڈگری کالج ٹرائبل سب ڈویژن کوہاٹ کی عمارت کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ د یا

بدھ 24 اپریل 2019 22:30

oپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2019ء) مشیر تعلیم خیبرپختونخوا ضیا ء اللہ خان بنگش نے 198.55 ملین روپے کی لاگت سے گورنمنٹ ڈگری کالج ٹرائبل سب ڈویژن کوہاٹ کی عمارت کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھ دیا جوکہ بہت جلد تعمیر ہوگی۔یہ کالج اہلیان آڑا خیل کا دیرینہ مطالبہ تھا ۔ضیاء اللہ بنگش نی32 ملین روپے کی لاگت سے پینے کے صاف پانی کے 7 منصوبوں کی سولرائزیشن کی سنگ بنیاد نور علی کلہ درہ آدم خیل میں رکھا جس کی تکمیل سے مقامی لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی بلاتعطل فراہمی ممکن ہوگی۔

انہوں نے خیوا خیل ،ماشو خیل اورمہدی میں32 ملین روپے کی لاگت سے 7 ٹیوب ویلوں کی سولرائزیشن کے منصوبوںکا سنگ بنیاد بھی رکھا ۔مشیر تعلیم کی پشاور اورکوہاٹ کے ملحقہ ضم شدہ قبائلی علاقوں کے دورے کے موقع پر مرکزی تقریب آڑا خیل کوہاٹ میں منعقد ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان اوروزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا قبائلی علاقوں کی فلاح وبہبود اورتیز ترترقی پر Qتوجہ خصوصی توجہ دے رہے ہیں اور ان کی خصوصی ہدایات پر ہی وہ ہنگامی بنیادوں پر ضم شدہ قبائلی علاقوں کے لئے اقدامات کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے دور حکومت 6 مہینوں میں ان اضلاع کی تعمیر وترقی کے لئے ٹھوس منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اب عملی اقدامات اٹھانے کا وقت آچکاہے ۔کثیر تعداد میں منصوبے منظور ہوچکے ہیں اوربہت سے منصوبے ٹینڈر کے مراحل میں داخل ہیں جبکہ کئی منصوبوںپر کام شروع کیاچکاہے۔ مشیر تعلیم نے کہا کہ ان علاقوں میں صحت ،تعلیم ،پینے کے صاف پانی ،سڑکوںکی تعمیر کے منصوبوں صحت انصاف کارڈ کی فراہمی اور دیگراہم منصوبوں پر کام شروع کیاجاچکا ہے جن کی تکمیل سے ان علاقوں کے غیور عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوجائے گا۔

مشیرتعلیم ضیاء اللہ بنگش نے اہلیان علاقے کے مسائل سنے اور کئی مسائل کے حل کے لئے موقع پر ہدایات بھی جاری کئے ۔انہوں نے کہا کہ آڑا خیل کوہاٹ میں کالج کا مسئلہ یہاں کے عوام کا دیرینہ مطالبہ تھا جس پرہم نے خصوصی توجہ دی اورآج اس منصوبے پر عملی کام ممکن ہوا۔انہوں نے کہا کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی ترقی میںاہم کردار ادا کرتی ہے اوراس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔

مشیرتعلیم نے کہا کہ پارٹی قیادت اوروزیر اعلیٰ کی طرف سے ان ضم شدہ قبائلی علاقوں کے جو کام حوالہ کیے گئے ہیں ان پر دن رات کام کرکے ہنگامی بنیادوں پر مکمل کریںگے ۔ قبائلی اضلاع کے تمام سکول ٹھیک کئے جائیںگے اوران سکولوںمیں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لئے قبائلی اضلاع کے لئے 24 سو اساتذہ کی آسامیاں مشتہر کی جا چکی ہیں اورمزید 5 ہزار نئی آسامیاں مشتہر کی جائیں گی۔

ضیاء اللہ بنگش نے کہا کہ پورے صوبے بشمول قبائلی اضلاع میں تعلیمی معیار کی بہتری کے لئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں اور وہ خود کوہستان ،وزیر ستان اورکزئی اوردیگر قبائلی اضلاع کے دورے کررہے ہیں اورجو مسائل ہیں ان کو ترجیحی بنیادوں پرحل کررہے ہیں۔انہوں نے دس سالہ ترقیاتی منصوبے کے حوالے سے کہا کہ ان کی اضلاع کی ترقیاتی منصوبہ بندی پر مشاور ت مکمل ہوچکی ہے اورمفاد عامہ کے منصوبے ترجیحی بنیادوں پر شامل کیے گئے ہیں۔

مشیر تعلیم نے آڑا خیل میںروڈ کی تعمیر کا بھی عندیہ دیا اورکہا کہ یہاں کے مسائل کے حل تک وہ بار بار یہاں آئے رہیںگے ۔اہلیان ایف آر کوہاٹ اورپشاور نے وزیر اعلیٰ اورمشیر تعلیم کی ان علاقوں کے لئے خصوصی دلچسپی اور منظور شدہ سکیموں پر شکریہ ادا کیا ۔

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں