گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں،ظاہر شاہ طورو

بدھ 1 مئی 2024 21:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) صوبائی وزیر برائے خوراک محمد ظاہر شاہ طورو نے کہا ہے کہ گندم کی خریداری میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے موبائل ایپ اور مانیٹرنگ سمیت دیگر اقدامات کیے گئے ہیں،فوڈ سٹریٹ کا قیام یہاں کے لوگوں کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے عمل میں لایا گیا ہے ، فوڈ سٹریٹ کے باقاعدہ آغاز میں جن مسائل کا سامنا تھا انہیں حل کر لیا گیا ہے لہذا اب عوام الناس کو یہاں پر تمام سہولیات میسر ہوں گی، لوگوں کو حتی الوسع کم اور مناسب نرخ پر گندم کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے بھی تمام کاوشیں بروئے کار لائی جارہی ہیں تاکہ نہ صرف عوام کو سستی گندم دستیاب ہو بلکہ گندم خریداری کے بروقت اور بہتر لائحہ عمل سے حکومتی خزانے سمیت کسانوں کو بھی فائدہ پہنچایا جا سکے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ ڈیرہ اسماعیل خان کے دوران دریا روڈ پر قائم فوڈ سٹریٹ کے معائنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس مو قع پر محکمہ خوراک اور حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران و اہلکار بھی موجود تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے گندم کی خریداری اور سرکاری گوداموں میں سٹوریج سے متعلق محکمہ خوراک کے افسران کو ہدایات جاری کیں جبکہ حلال فوڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی کے افسران کو ہدایت کی کہ فوڈ سٹریٹ سمیت شہر بھر میں عوام الناس کو صاف اور معیاری اشیاء خوردونوش کی دستیابی کیلئے مزید بہتر لائحہ عمل طے کر کے اس پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔

انہوں نے سخت ہدایت کی کہ حفظان صحت کے اصولوں پر عملدرآمد کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں لوگوں کو انسانی صحت سے کھیلنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی لہذا ایسے عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسان جفا کش ہوتے ہیں کسی کسان سے زیادتی نہیں کی جائے گی مقررہ نرخ پر گندم خریداری سمیت کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاسکو اور امپورٹڈ گندم خریداری کے بجائے مقامی گندم کو ترجیح دی جا رہی ہے خیبر پختونخوا کے کسان پریشان نہیں ہیں کیونکہ مقامی 3لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدی جا رہی ہے جو کہ گندم کے گوداموں میں سٹور کی جائے گی اورتمام عمل میں شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جا ئے گا۔گندم کا نرخ 3900روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا گیا ہے جو کہ گوداموں کے اندر ہی خریداری کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :

پشاور میں شائع ہونے والی مزید خبریں