ْبارشیں نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کے نو سے زائد اضلاع خشک سالی کا شکار ہوئے ہیں،جام کمال خان

صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کی امداد وبحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے، تعلیم، پانی اور غذائیت کے شعبوں میں ایمرجنسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان

بدھ 12 دسمبر 2018 22:36

ْبارشیں نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کے نو سے زائد اضلاع خشک سالی کا شکار ہوئے ہیں،جام کمال خان
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے پاکستان میں اقوام متحدہ کی سفیر برائے سماجی شعبہ پروفیسر غزنہ خالد نے بدھ کے روز یہاں ملاقات کی اور ان سے خشک سالی سے متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں اور سماجی شعبہ میں اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں کی معاونت کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان، رکن صوبائی اسمبلی مبین خان خلجی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی میر رامین محمد حسنی بھی اس موقع پر موجود تھے، اقوام متحدہ کی سفیر نے کہا کہ انہوں نے خشک سالی سے متاثرہ چاغی اور نوشکی اضلاع کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا ہے اور ان کا ادارہ متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں میں فنی معاونت اور ہر قسم کی مدد کے لئے تیار ہے، انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت اور غذائیت کے شعبہ میں بھی صوبائی حکومت کی معاونت کی جائے گی، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے صوبے کے نو سے زائد اضلاع خشک سالی کا شکار ہوئے ہیں، صوبائی حکومت متاثرہ خاندانوں کی امداد وبحالی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے جبکہ تعلیم، پانی اور غذائیت کے شعبوں میں ایمرجنسی کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت خشک سالی کے حوالے سے موجودہ صورتحال اور مستقبل کے متوقع چیلنجز سے نمٹنے کے لئے جامع منصوبہ بندی کررہی ہے، انہوں نے بتایا کہ لوگوں کی سماجی معاونت کے لئے صوبائی حکومت نے انڈومنٹ فنڈ کے قیام کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت غریب لوگوں کو علاج معالجہ سمیت دیگر امور میں مالی معاونت فراہم کی جائے گی، ملاقات میں خشک سالی، غذائیت کی کمی اور دیگر سماجی مسائل سے موثر طور سے نمٹنے کے لئے ٹاسک فورس کے قیام کی تجویز سے اتفاق کیا گیا جس میں متعلقہ وفاقی وصوبائی ادارے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اور ڈونرز ایجنسیوں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

(جاری ہے)

ٹاسک فورس ایمرجنسی پلان اور عملدرآمدی منصوبہ بندی تیار کرے گی جس کے لئے ایف سی اور پاک فوج کی معاونت بھی حاصل کی جائے گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں