اے این پی کے رہنما اسد خان اچکزئی کی لاش کوئٹہ سے برآمد

اسد خان اچکزائی 5 ماہ سے لاپتہ تھے، اور اُن کی بازیابی کے لیے اے این پی حکومت سے درخواست کر رہی تھی، لیکن اب اُن کی لاش کوئٹہ سے برآمد کر لی گئی ہے

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 27 فروری 2021 19:04

اے این پی کے رہنما اسد خان اچکزئی کی لاش کوئٹہ سے برآمد
کوئٹہ (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27فروری2021) اے این پی کے رہنما اسد خان اچکزئی کی لاش کوئٹہ سے برآمد کر لی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسد خان اچکزائی 5 ماہ سے لاپتہ تھے، اور اُن کی بازیابی کے لیے اے این پی حکومت سے درخواست کر رہی تھی، لیکن اب اُن کی لاش کوئٹہ سے برآمد کر لی گئی ہے۔اسد خان اچکزائی اے این پی بلوچستان کے سیکرٹری اطلاعات تھے۔

بتایا گیا ہے کہ کے اسد خان اچکزائی کئی ماہ سے لاپتہ تھے اور اِن کی بازیابی کے لیے کئی احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے، لیکن باوجود تمام کوششوں کے حکومت اُن کی بازیابی میں کامیاب نہ ہو سکی تھی اور اب اُن کی لاش کوئٹہ سے برآمد کر لی گئی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغرخان اچکزئی نے تصدیق کی ہے کہ اسد خان اچکزئی کی آج لاش ملی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھاکہ اسد خان اچکزئی 5 ماہ سے لاپتا تھے۔ اسد خان اچکزئی اے این پی بلوچستان کے سیکرٹری اطلاعات تھے۔ خیال رہے کہ عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کی جانب سے ا ے این پی بلوچستان کے انفارمیشن سیکرٹری اسد خان اچکزئی اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے سوات پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے بھی کیے جاتے رہے ہیں، جس میں تحصیلوں کے صدور سمیت ضلع بھر کے کارکنوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی تھی، مظاہرین نے اسد خان اچکزئی اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے نعرہ بازی بھی کی تھی، مظاہرے سے ضلعی صدر ایوب خان اشاڑی اور جنرل سیکرٹری شاہی دوران نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پر سابق ایم پی اے سید جعفر شاہ ، عبدالجبار خان ، عبدالصبورر خان ، خواجہ خان ، نثار خان ، عبدالکریم خان ، نادرشاہ اور دیگر مقامی قائدین بھی موجود تھے ، ضلعی صدر ایوب خان نے کہا تھا کہ سات ماہ ہوگئے کہ عوامی نیشنل پارٹی صوبہ بلوچستان کے انفارمیشن سیکرٹری اسد خان اچکزئی جبری لاپتہ ہے جو گردوں اور شوگر کے مریض ہیں۔

جبکہ صوبہ بلوچستان کے وزیر اور اے این پی کے رہنما ازمرک کے بھائی وحید اچکزئی کو نامعلوم افراد نے قتل کیا ہے جس کے قاتلوں کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں