اے این پی رہنما ملک عبیداللہ پر تشدد کیلئے ہتھوڑی اور کیل لگے ڈنڈےاستعمال ہوئے، پوسٹ مارٹم میں انکشافات

ملک عبیداللہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ بھوکا اور پیاسا بھی رکھا گیا ،تشدد کیلئے ہتھوڑی، کیل لگے ڈنڈے اور دیگر آلات استعمال ہوئے،اے این پی رہنما عبیداللہ کاسی اغوا کے بعد قتل، پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کر دی گئی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری جمعرات 5 اگست 2021 21:31

اے این پی رہنما ملک عبیداللہ پر تشدد کیلئے ہتھوڑی اور کیل لگے ڈنڈےاستعمال ہوئے، پوسٹ مارٹم میں انکشافات
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 5 اگست2021) ملک عبیداللہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ بھوکا اور پیاسا بھی رکھا گیا ،تشدد کیلئے ہتھوڑی، کیل لگے ڈنڈے اور دیگر آلات استعمال ہوئے،اے این پی رہنما عبیداللہ کاسی اغوا کے بعد قتل، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں افسوسناک انکشافات سامنے آگئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ملک عبیداللہ خان کاسی کی لاش ضلع کوئٹہ سے متصل پشین کے علاقے سے برآمد ہوئی ہے اور ان کے طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا ہے کہ اغوا کاروں نے انھیںبدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں افسوسناک انکشافات ہوئے ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ملک عبیداللہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ بھوکا اور پیاسا بھی رکھا گیا لیکن ان کی موت تشدد سے ہوئی۔

(جاری ہے)

تشدد کے لیے ہتھوڑی، کیل لگے ڈنڈے اور اس طرح کے دیگر آلات کا استعمال کیا گیا۔ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ تشدد کے اثرات ’جسم کے اندرونی اعضا پر بھی تھے۔

‘ملک عبید اللہ کاسی کی لاش پشین کے علاقے سرانان سے ملی۔ملک عبید اللہ کاسی کی بازیابی کے لیے مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔28 جون کو شائع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کچلاک کے علاقے کلی کتیر ہندو چینہ کے مقام پر نامعلوم مسلح افراد نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کا رکن ملک عبیداللہ کاسی کو اغواء اسلحہ کی نوک پر اغواء کرلیا اور نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

پولیس نے مقدمہ درج کرکے مغوی اوراغواءکاروں کی تلاش شروع کردی تھی جبکہ مغوی کے مبینہ اغواء کاری کے خلاف اے این پی کے کارکن مشتعل ہوگئے اور چمن کوئٹہ شاہراہ کچلاک کے مقام پر احتجاجا بند کردی تھی جسے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا انتظامیہ نے مغوی کی بازیابی کیلئے 72 گھنٹوں کی مہلت مانگی تھی۔

۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے مغوی اوراغواء کاروں کی تلاش شروع کر دی تھی اس دوران پارٹی کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔ جمعیت علماء اسلام نے بھی عبداللہ کاسی کے اغوا کی مذمت کی تھی۔ جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمان رفیق نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء ملک عیبد اللہ کاسی بازیابی کیمپ کادورہ کرکے اظہار یکجہتی کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ ملک عبیداللہ کاسی کا اغوا انتہائی پریشان کن مسئلہ ہے صوبائی حکومت اس مسئلے کو ہلکا نہ لے عوام اور سیاسی پارٹیوں کے پرامن احتجاج کو معمولی نہ سمجھا جائے اس کے متعلق صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی غفلت سے تشویش میں اضافہ ہوتا جارہا ہے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں