ٰکوئٹہ ،بڑیچ ٹاون کے رہائشی کی زمین پر با اثر افراد کا قبضہ کرنے کی کوشش ،چاردیوار مسمار

نائب تحصیلداراور دیگر بااثر افراد قبضہ مافیا کرنے والوں کی سرپرستی کررہے ہیں ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت معاملے کا نوٹس لیکر قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کر ے،حاجی ولی محمد بڑیچ

پیر 22 اپریل 2019 23:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2019ء) کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی بڑیچ ٹاون کے رہائشی حاجی ولی محمد بڑیچ کے زمین با اثر افراد کا قبضہ کرنے کی کوشش ،چاردیوار مسمار کردی گئی زمین کے مالک حاجی ولی محمد بڑیچ کا کہنا ہے کہ نائب تحصیلداراور دیگر بااثر افراد قبضہ مافیا کرنے والوں کی سرپرستی کررہے ہیں ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت معاملے کا نوٹس لیکر قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کر ے زمین کے تمام تر دستاویزات ہمارے ساتھ موجود ہے اور کیس بھی عدالت میں زیر سماعت ہے مجھے اور میرے خاندان والوں کا قتل کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہے بڑیچ ٹاون کے رہائشی حاجی ولی محمد بڑیچ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کچھ بااثر افراد نائب تحصیلدار کے ساتھ ملکر میرے 10سالہ پرانے زمین پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں یہ زمین پچھلے 10سالوں سے ہمارے ساتھ ہے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نائب تحصیلدار اور دیگر افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر کے مجھے انصا ف فراہم کرے انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے بڑیچ ٹان میں میرا گھر ہے پچھلے دنوں نائب تحصیلدار اور دیگر با اثر افراد نے میر گھر آکر چادر اور چار دیواری کی پامالی کرتے ہوئے مجھے اور بچوں کو زدوکوب کیا اور ہمیں تشدد کا نشانہ بنا یا انہوں نے کہا کہ زمین کے حوالے سے تمام قانونی کاغذات میرے ساتھ موجود تھے اور اس حوالے سے معزز عدالت میں کیس بھی زیر سماعت ہے کیس عدالت میں جو فیصلہ ہوگا قبول کریں گے لیکن اس کے باوجود یہ بااثر افراد آئے روز آکر مجھے قتل کی دھمکیاں دیتے ہیں جس کی وجہ سے میں اور میرا خاندان ذہنی اذیت کا شکار ہوچکا ہو ں انہوں نے کہا کہ زمین کااصل مالک میںہوں جبکہ نائب تحصیلدار صمد لہڑی قبضہ مافیا کی سرپرستی کررہا ہے روزنہ کی بنیاد پر لیویز اور پولیس کے ساتھ آکر دھمکیاں دی جارہی ہے جگہ خالی نہ کرانے پر قتل کی دھمکیاں دی جارہی ہے حکومت سے اپیل ہے کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی کرئے ضلعی انتظامیہ کو بھی صورتحال سے آگاہ کیا ہے جان دیں گے زمین خالی نہیں کریں گے زمین پر قبضہ کرنے والے لوگ بااثر ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں