ماما قدیر نے کوئٹہ جلسے میں لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ہمدردی مداری کا تماشا قرار دیدیا

مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کے ادوار میں بلوچستان سے مسخ شدہ لاشیں ملتی رہیں، اٴْس وقت مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کہاں تھے، بیان

منگل 27 اکتوبر 2020 23:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز تنظیم کے وائس چئرمین ماما قدیر بلوچ نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے کوئٹہ جلسے میں لاپتا افراد کے اہل خانہ سے ہم دردی کے اظہار کو مداری کا تماشا قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

بھوک ہڑتالی کیمپ سے اپنے ایک وڈیو بیان میں ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ لاپتا افراد یا بلوچستان کا مسئلہ بلوچی لباس پہننے سے حل نہیں ہو گا، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دونوں کے ادوار میں بلوچستان سے مسخ شدہ لاشیں ملتی رہیں، اٴْس وقت مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری کہاں تھے۔

ماما قدیر نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کے نعرے کے ساتھ جمہور کے ساتھ ناانصافی اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ بھی اٹھانا چاہیے۔ اپوزیشن رہنماوں کو لاپتا افراد کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں بھی آنا چاہیے تھا جو پچھلے 12 سال سے لگا ہوا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں