پانچ سال تک ہم نے پانی کے ذخائز پر توجہ نہیں دی تو نقل مکامی ہمارا مقدر بن جائے گی، احسن صدیقی

کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی کی سطح خطر ناک حد تک نیچے گر چکی ہے ، حکومت کواس جانب بھر پور توجہ مرکوز کر نا ہو گی چیرمین واٹر کنزویشن کمیشن

اتوار 28 نومبر 2021 00:19

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 نومبر2021ء) واٹر کنزویشن کمیشن کے چیئرمین احسن صدیقی نے کہا کہ پانچ سال تک ہم نے پانی کے ذخائز پر توجہ نہیں دی تو نقل مکامی ہمارا مقدر بن جائے گی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی کی سطح خطر ناک حد تک نیچے گر چکی ہے حکومت کواس جانب بھر پور توجہ مرکوز کر نا ہو گی یہ بات انہوںنے محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹریٹ میں اجلاس کے موقع پر کہی یہ واٹرکنزویشن کمیشن 2018 میں وجود میں سپریم کورٹ پاکستان نے لایا جس ہم تمام منرل واٹر کمپنیوں پر لیٹر ایل روپے فلو میٹر چارج کیا جس سالانہ 72 لاکھ لیٹر پانی کوذائع ہونے بچایا ہے اب دوسرے مراحل کے تمام صوبوں کی مدر سے زراعت پر خصوصی گندم اور شوگرملز،ادویات کی فیکٹریاں، اور دیگر پانی سے چلنے والے کارخانے بھی شامل ہوں گے ملک کے تما م صوبوں سے محکمہ آبپاشی،واسا،پی ایچ ای،محکمہ ماحولیات اور دیگر اہم اداروں کا اہم کردار ہوگا جو پانی کے لائنز پر عمل درآمد کرائے گااس موقع صوبائی سیکرٹری ماحولیات و ماحولیاتی تبدیلی عبدالصبور کاکڑ کا کہنا تھا کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے ایسے ا ضلاع ریڈزون پر ہیں خدانہ کرئے کوئی قدرتی آفات نہ آجائے ہمیں اسکا سامناکرنامشکل ہو گاتوہمیں پانی پر توجہ دینا ہوگئی غیر قانونی بورنگ بند کونی ہونگے اس کی وجہ سے پانی کے ذخائز کم ہورہے دوسرا غیر قانونی طریقے سے واٹر ٹینکرز لاکھوں گیلن آس پاس آبادیوں نکال کر فروخت کرر ہے ہیں کار واش اسٹیشن اور دیگر پر حکومتوں کی مدد سخت قانونی عمل درآمد کروانے ہونگے اس موقع پرصوبائی سیکرٹری محکمہ آپاشی علی اکبر بلوچ،ڈائریکٹر جنرل کے پی کے ماحولیات ڈاکٹر امجد ،ڈائریکٹر جنرل پنجاب ماحولیات میڈیم عمبرین سجاد،ڈائریکٹر جنرل ماحولیات عبدالولی کاکڑ ،ڈائریکٹر ماحولیات سندھ عاشق حسین لانگا،واٹر منجمنٹ انجینئر برکت اللہ،پی ایچ ای کے چیف انجینئرآغا عمران شاہ،اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل فرید ڈوگر ایڈوکیٹ ،محکمہ ماحولیات ڈائریکٹر محمد علی باتر، ڈائریکٹر ٹیکنکل محمد خان اوتمان خیل اور دیگر افسران شریک تھے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں