ہائیکورٹ ججز کے خط پر گیند قاضی فائز عیسیٰ کی کورٹ میں ہے، منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ

بدھ 27 مارچ 2024 23:18

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مارچ2024ء) پاکستان بار کونسل کے رکن منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط نے آزاد عدلیہ پر مزید سوالات اٹھا لئے، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے کیس کو جلد منطقی انجام تک پہنچایا جاتا تو آج صورتحال مختلف ہوتی آج ایک بار گیند جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کورٹ میں ہے کہ وہ اپنے الفاظ کے ساتھ عملی کردار سے ثابت کرے کہ وہ آئین کا رکھوالا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کی جانب سے لکھے گئے خط پر ردعمل دیتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

منیر احمد خان کاکڑ ایڈووکیٹ نے کہا کہ 6 ججز کا ایک ساتھ خط لکھنے سے پاکستان میں عدلیہ کی آزادی پر سوالات اٹھ گئے ہیں پاکستان کے بار باڈیز نے ہمیشہ ہر آمر چاہیے وہ جمہوریت کے لبادے میں ہی کیوں نہ ہو کے خلاف صف اول کا کردار ادا کرتے ہوئے آواز بلند کی ہے آج ایک بار ہمارا موقف سچ ثابت ہو رہا ہے ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے وو بھی آواز بلند کی تھی اور آج ایک بار واضح کرتے ہیں کہ اگر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے کیس میں بروقت اقدامات اٹھائے جاتے تو آج عدلیہ کا کردار صاف ہوتا لیکن اب اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا اب پاکستان بار کونسل سمجھتی ہے کہ گیند سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کورٹ میں ہے یہ ایک بڑا چیلنج ہوگا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اس کیس کو کیسے لیتے ہیں پاکستان بار کونسل ایک آزاد عدلیہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں