تاجروں کے گوداموں ،دکانوں پر غیرقانونی چھاپوں کا سلسلہ بند،ضبط سامان حوالے کیا جائے بصورت دیگر سخت احتجاج پر مجبور ہونگے،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان

ہفتہ 27 اپریل 2024 23:16

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2024ء) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے رہنماوں نے کہا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس،ایف بی آر اوردیگرادارے تاجروں کے گوداموں اوردکانوں پر غیرقانونی چھاپوں کا سلسلہ فوری طورپر بند اور ضبط کیا گیا سامان تاجروں کے حوالے کیا جائے بصورت دیگر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان صوبے بھر میں سخت احتجاج پر مجبور ہوگی جس کی تمام ترذمہ داری متعلقہ اداروں کے حکام پرعائد ہوگی،کوئٹہ کے عوام کیلئے 116ٹرک ماہانہ چینی کاکوٹہ مقررکیا گیا ہے جو پرمٹ جاری ہونے کے بعد تاجرسندھ اورپنجاب سے چینی لاکر گوداموں میں اسٹاک کرتے ہیں۔

یہ بات مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،حضرت علی اچکزئی ، میریاسین مینگل ،سعد اللہ اچکزئی ، کلیم اللہ کاکڑ،امیر جان آغا،حاجی روزی خان بڑیچ،حاجی ارب اچکزئی ،حاجی داود اچکئی ،حاجی باری اچکزئی اوردیگر نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسٹم انٹیلی جنس ،ایف بی آر اوردیگر اداروں نے گزشتہ ایک ہفتے سے کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں واقع تاجروں کے گوداموں اوردکانوں پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور تاجرون کا کروڑوں روپے کا ٹیکس شدہ سامان قبضے میں لیاگیا ہے جس سے تاجروں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تاجر سندھ اور پنجاب کے مختلف علاقوں سے چینی ، کھاد، سگریٹ اوردیگراشیاء خوردونوش لاکر گوداموں میں اسٹاک کرتے ہیں اور روزانہ کی بنیا دپر شہر کے مختلف علاقوں میں دکانوں پر سامان سپلائی کیا جاتا ہے لیکن کسٹم انٹیلی جنس ،ایف بی اراوردیگرادارے بے جادکانداروں کو تنگ کررہے ہیں جس کے بعد تاجروں نے دیگر صوبوں سے سامان منگوانا بند کردیا ہے جس سے اشیاء کی کوئٹہ میں قلت پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسٹم انٹیلی جنس اورایف بی آر گوداموں سے سامان اٹھاکر لے جاتے ہیں ان پر ناجائزکیس بنائے جاتے ہیں اس سے قبل بھی دکانداروں کا سامان اٹھایا گیا اور کیس بنائے گئے اوریہ کیسز عدالتوں میں ہونے کے باوجودتاجروں کا کروڑوں روپے کا سامان غیرقانونی طریقے نیلام کردیاگیا۔انہوں نے کہا کہ تفتان اورچمن بارڈرسے بھی تاجر باقاعدہ کسٹم کو ٹیکس ادا کرنے کے بعد سامان کوئٹہ لاتے ہیں لیکن ٹیکس ادا کرنے کے باوجود یہ سامان پکڑا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں دوسری جانب پولیس جگہ جگہ ناکے لگاکر دکانوں کوسپلائی کیلئے سامان لانے والی گاڑیوں کو پکڑکر بھتہ وصول کرتے ہیں جسکا آئی جی پولیس نوٹس لیں اور پولیس کو پابندکیا جائے کہ وہ تاجروں کا سامان پکڑنے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تاجراور دیگرشہری گیس اور بجلی کے بلوں میں ایک درجن سے زائد ٹیکس دے رہے ہیں اسکے باوجود نہ تو گیس ہے اورنہ ہی بجلی ہے شہرمیں صفائی کے نام پر تاجروں سے دو محکمے ٹریڈ ٹیکس وصول کرتے ہیں لیکن کوئٹہ شہر گندگی کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے اگر حکمران عوام کو سہولیات فراہم نہیں کرسکتے توانہیں عوام سے ٹیکس لینے کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے ذیراہتمام چمن بارڈر پر پاسپورٹ کی شرط عائد کرنے کے خلاف اورشناختی کارڈ و تذکرہ کے حق میں آج(اتوار) کو3بجے احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے مرکزی انجمن تاجران کے تمام ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز آج تمام ضلعی پریس کلبز کے سامنے احتجاجی مظاہروں کو یقینی بنائیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے لئے انتظامیہ کی جانب سے 116ٹرک چینی کا کوٹہ مقرر کیا گیاہے جو پنجاب اورسندھ سے تاجر لاکر کوئٹہ شہر میں مختلف گوداموں میں اسٹاک کرتے ہیں لیکن کسٹم انٹیلی جنس اور ایف بی آر یہ چینی بھی ضبط کررہے ہیں ۔

انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی سے اپیل کی کہ و ہ کسٹم انٹیلی جنس ،ایف بی آر اوردیگراداروں کی جانب سے تاجروں کے گوداموں اور دکانوں پر چھاپوں کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور چھاپے بند کرنے اور تاجروں کاضبط کیا گیا سامان واپس کرنے کے احکامات جاری کریں بصورت دیگر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان سخت احتجاج پر مجبور ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں