خود احتسابی کا عمل عدالت عظمیٰ ،عالیہ خود اندر سے شروعات کرے ، امان اللہ کنرانی

بدھ 1 مئی 2024 21:43

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 مئی2024ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلاشبہ سپریم کورٹ میں اسلام آباد کے 6 ججوں کی ماضی میں خفیہ اداروں کی مداخلت کی شکایت پر شنوائی کی کاروائی جاری ہے یہ کارروائیاں کسی نہ کسی شکل میں کسی نہ کسی موقع پر ڈالی جاتی رہی ہیں DOSO کیس سے آج تک مگر ہمیشہ جوڈیشری اپنے آپ کو پوتر سمجھ کر اپنے اندر سے اپنی تعیناتیوں و شفاف احتسابی عمل و اپنی 24 کروڑ عوام کے مقابلے میں اپنی ہوشربامراعات پر نظر ڈالے بغیر دوسروں کی چار دیواری میں جھانکتی اور پھلانگتی رہی ہے سب سے پہلے خود احتسابی و Statesmanship کا مظاہرہ عدالت عظمیٰ یا عالیہ خود اندر سے شروعات کرے جو جو جج صاحبان آئین سے ماورائے مقرر ہوئے وہ گھر چلے جائیں جو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مزدور کی اجرت سے زائد تنخواہ و مراعات لیتے ہیں واپس کردیں جن جن کے عزیز رشتہ دار ریاست سے سیاست و انتظامیہ میں اپنی حیثیت کے استعمال سے انتظامی عہدے اپنے و خاندان و من پسند افراد کیلئے حاصل کرتے ہیں فی الفور چھوڑ دیں اس کے بعد ایک شفاف عمل کے زرئیعے ریاست کے تیسرے ستون کی تشکیل ھو جو ریاست کے دوسرے دو ستون و مقننہ و انتظامیہ کا ضرور احتساب کرے جب عدلیہ عظمی و عالیہ ریاستی اداروں کی ھم کاری و سہولت کاری میں شریک ھو ان سے اداروں کی مداخلت کو روکنے کا توقع کرنا پیپل کے درخت سے آم کے پھل کی آس لگانا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں