12مئی یوم وفات علامہ حافظ فضل محمد رح کے موقع پر پورے ملک میں ان کے ایصال ثواب کے لیے قرآنی خوانی، تعزیتی ریفرنسز اور دعائیہ تقاریب

لله* سامراجی اور طاغوتی فتنے کے خلاف میں ان کی مجاہدانہ اور قائدانہ کردار سے کوئی انکار نہیں ، علماء کرام

اتوار 12 مئی 2024 22:35

لله*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 مئی2024ء) 12مئی یوم وفات علامہ حافظ فضل محمد رح کے موقع پر پورے ملک میں ان کے ایصال ثواب کے لیے قرآنی خوانی، تعزیتی ریفرنسز اور دعائیہ تقاریب منعقد ہوی اس سلسے میں کوٹہ میں فکر علامہ حافظ فضل محمد کانفرنس سے مرکزی جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی نائب امیر مولانا عبدالقادر لونی جنرل قونصل مفتی گل حسن ضلعی امیر مولانا قاری مہراللہ صوبای ناب امیر مولانا نیازمحمد مرکزی سیکرٹری حاجی حیات اللہ کاکڑ صوبای ڈپٹی جنرل سیکرٹری قاری عبیداللہ حقانی ناب امیر مولانا خداے نظر ضلعی سیکرٹری مولانا علاوالدین صوبای ترجمان مولانا رحمت اللہ حقانی مولانا محمد ابراہیم ودیگر علامہ حافظ فضل محمد رح کے علمی، سیاسی اور جہادی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوے کہا کہ علامہ مولانا حافظ فضل محمد رح علمی، جہادی، اور سیاسی خدمات کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائیگی حضرت علامہ مولنا حافظ فضل محمد رح کی جہد مسلسل و افکار امت مسلمہ کے لیے مشعل راہ ہے سامراجی اور طاغوتی فتنے کے خلاف میں ان کی مجاہدانہ اور قائدانہ کردار سے کوئی انکار نہیں کرسکتے ہیں امت مسلمہ کی حریت وآزادی ان کی زندگی کا مشن رہا اور اس مشن پر آخر دم تک پورے استقلال اور وقار کے ساتھ کاربند رہا امت مسلمہ کی اجتماعی تقاضوں کا احساس بھی ان کے دل میں ہمیشہ موجود رہا ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ، امت مسلمہ کی حریت وآزادی، استعماری قوتوں کے جبر واستبداد کے خلاف، عوامی حقوق کی بحالی اور ملکی سالمیت کے تحفظ کے لیے جہد مسلسل کی. وہ ملک کی دینی، علمی و سیاسی اور جہادی محاذ میں تاریخ کا ایک ناقابل فراموش باب رہے۔

(جاری ہے)

حافظ فضل محمد نے نظریاتی فکر سوچ، اور اجتماعیت کا شعور لے کر قوم کو بندوں کی محکومیت سے نکالا اور مورثیت کی سیاست کی خاتمے کے لیے جمعیت علما اسلام نظریاتی کی بنیاد رکھی۔ علامہ جہادی تحریکات کیروح رواں تھے ہر طاغوتی فتنے کی سرکوبی اور بدعات کے سدباب میں ان کینمایاں کردار سے کوئی انکارنہیں کرسکتا۔ موجودہ پرفتن دورمیں حق اور باطل میں آپ کی مجاہدانہ خدمات کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

ہر سامراجی اور طاغوتی فتنے کے خلاف خوف اور غلامی کے خیالاتِ باطلہ کے بتوں کو پاش پاش کیا اور امت مسلمہ کی آزادی وحریت کا بیڑا اٹھایا ۔جب عالم اسلام امریکی استعمار کی غلامی کے شکنجے میں جکڑا جا چکا۔ علامہ حافظ فضل محمد نے عالم اسلام کی قیادت کا فریضہ سرانجام دیا اور اپنی مجاہدانہ صلاحیتوں اور استقامت سے امت مسلمہ کو حریت وآزادی کا درس دیا ۔

حالات کی موافقت اور مصلحت کا شکار ہوئے اورنہ کبھی ظلم اور جبر پر خاموشی اختیارکی۔ جب درباری ملاوں اور قوم پرست جماعتوں نے پروپیگنڈے سے اسلام کیعظیم فلسفہ جہاد کو فساد کانام دیا اور مجاہدین اور جہاد کے خلاف زبان دارزی کر رہے تھے تو علامہ نے استقامت و جرات سے مجاہدین کی حمایت کابرملا اعلان کیا اور ان پرو پیگنڈوں کامنہ توڑ جواب دیا اس فکر اور جدوجہد کی باعث امت نے غلامی کی ہولناک دلدل کو عبور کر کے حریت کے میدان میں قدم رکھا۔

انہوں نے کہا کہ علامہ حافظ فضل محمد کی جہد مسلسل کا اصل ہدف ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ تھا اور اسی بنیاد پر جمعیت علما اسلام نظریاتی کی بنیاد رکھی اوراکابرین علما دیوبند کی حقیقی جانشین کاحق اداکیا ان کے نظریاتی پیروکاروں نے دنیا کو آزادی وحریت کی راہ دکھائی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں